اقوام متحدہ اور اس کے امدادی شراکت دار لبنان میں جنگ کے بعد اپنے علاقوں میں واپس آنے والے لوگوں اور تاحال بے گھر افراد کو ضروری امداد مہیا کر رہے ہیں۔
عالمی ادارہ مہاجرت (آئی او ایم) کا اندازہ ہے کہ اس وقت لبنان میں تقریباً ایک لاکھ 24 ہزار لوگ بے گھر ہیں جبکہ 4,370 افراد ملک بھر میں قائم 42 پناہ گاہوں میں مقیم ہیں۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر (او ایچ سی ایچ آر) نے بتایا ہے کہ کم از کم 27 نومبر 2024 کو لبنان میں جنگ بندی کے بعد اب تک 4 خواتین اور 3 بچوں سمیت کم از کم 27 شہریوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔
لبنان اور اسرائیل کے مابین جنگ بندی کی خلاف ورزی بھی جاری ہے۔ اسرائیل کی فوج دونوں ممالک کے درمیان عبوری سرحد کے متوازی ‘بلیو لائن’ سے پار فضائی حملے، گھروں کو منہدم کرنے کی کارروائیاں اور نقل و حرکت پر پابندیاں برقرار رکھے ہوئے ہے۔
ہزاروں لوگوں کو مدد کی ضرورت
اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک و زراعت (ایف اے او) نے بتایا ہے کہ جنوبی لبنان میں زرعی زمینوں تک رسائی بھی محدود ہے۔ بیکا اور بعلبک میں تقریباً 40 فیصد زراعت پیشہ گھرانے جنگ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ بہت سے لوگوں کو اپنی پیداواری صلاحیت بحال کرنے کے لیے امداد کی فوری ضرورت ہے۔
پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایچ سی آر) نے اطلاع دی ہے کہ لبنان کے 20 ہزار شہریوں سمیت تقریباً 90 ہزار لوگ ملک کے شمال مشرقی علاقے ہرمل میں پہنچے ہیں جنہیں جنگ کے باعث اپنے علاقوں سے نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا تھا۔ ان میں 39 ہزار افراد 175 جگہوں پر اجتماعی طور سے مقیم ہیں جنہیں انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔