اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے یمن میں بندرگاہوں اور بجلی گھروں پر اسرائیل کے حملوں اور حوثیوں کی جانب سے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل داغے جانے کے واقعات پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق حوثیوں کے میزائل حملوں میں اسرائیل کے وسطی علاقے میں ایک سکول کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔ اسرائیل نے یمن میں حدیدہ، سالف اور راس عیسیٰ کی بندرگاہوں ار صنعا میں بجلی گھروں کو نشانہ بنایا ہے۔
اطلاعات کے مطابق، اسرائیل کے حملوں میں نو افراد ہلاک اور تین زخمی ہو گئے جبکہ بحیرہ احمر کی بندرگاہوں کو شدید نقصان پہنچا جس کے باعث وہاں تجارتی سامان اتارنے اور جہازوں پر چڑھانے کی صلاحیت میں نمایاں کمی آئی ہے۔
حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں ایک سال سے تجارتی بحری جہازوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جس سے شہریوں، علاقائی استحکام اور سمندری سفر کی آزادی کو خطرات لاحق ہیں۔
شہریوں کو تحفظ دینے کا مطالبہ
سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں تمام متحارب فریقین سے کہا گیا ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں اور عسکری کارروائیوں میں ناصرف شہریوں بلکہ شہری تنصیبات کو بھی تحفظ دیں۔
انہوں نے خطے بھر میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر بھی گہری تشویش ظاہر کی ہے اور تمام ممالک سے کہا ہے کہ وہ ہرممکن حد تک تحمل سے کام لیں۔ ایک دوسرے پر حملوں اور جوابی حملوں سے یمن میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ہینز گرنڈبرگ کی مذاکراتی سیاسی سمجھوتے تک پہنچنے کی کوششوں کو نقصان ہو رہا ہے۔
سیکرٹری جنرل نے حوثیوں کے زیرحراست اقوام متحدہ دیگر امدادی اداروں اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو فوری طور پر رہا کرنے کے مطالبے کو بھی دہرایا ہے۔