سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کی گئی ہے، يوزر نے اس پوسٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ نیپال میں ہندوؤں کی آبادی تیزی سے کم ہوئی ہے، ہندوؤں کی آبادی 82 فیصد تھی، لیکن یہ گھٹ کر 66-68 فیصد رہ گئی ہے۔ عیسائی صرف 3% تھے، لیکن وہ 15-20% تک پہنچ گئے ہیں۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے وائرل دعوے کی پڑتال کے لیے متعلقہ کی ورڈ سرچ کیے، ہمیں 4 جون 2023 کی دا پرنٹ ایک رپورٹ ملی، جس میں سنٹرل بیورو آف سٹیٹسٹکس کی شائع کردہ 2021 کی مردم شماری رپورٹ کا حوالے سے بتایا گیا ہے کہ نیپال میں ہندو مذہب کی آبادی81.19 فیصد ہے۔ جبکہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق نیپال میں ہندوؤں کی آبادی 81.3 فیصد تھی۔ اسی رپورٹ میں عیسائی آبادی کا ڈیٹا بھی دیا گیا ہے، جس میں 2021 تک عیسائی آبادی 1.76 فیصد ہے۔
جبکہ یو ایس محکمہ خارجہ کی بین الاقوامی مذہبی آزادی نیپال 2022 کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق نیپال میں عیسائیوں کی آبادی 1.4 فیصد ہے۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ 2021 کی مردم شماری کے مطابق نیپال میں ہندو آبادی 81.19 فیصد ہے نہ کہ 66-68 فیصد، جبکہ عیسائی آبادی 1.76 فیصد ہے۔ لہذا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔