حضرت بابا علی پگلا کے مزار پر توڑ پھوڑ کو ایک ہندو مندر پر مسلمانوں کے حملے کا بتاکر وائرل کیا گیا

فیکٹ چیک: حضرت بابا علی پگلا کے مزار پر توڑ پھوڑ کو ایک ہندو مندر پر مسلمانوں کے حملے کا بتاکر وائرل کیا گیا۔

Fact Check Featured Misleading-ur

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں کچھ نوجوانوں کو مقدس مقام پر توڑ پھوڑ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ یوزرس اس ویڈیو کو شیئر کر دعویٰ کر رہے ہیں کہ بنگلہ دیش میں مسلمانوں نے ہندو مندر میں توڑ پھوڑ کی ہے۔

ایک یوزر نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’بنگلہ دیش میں ہندوؤں کی حالت بہت خراب ہے۔ اسلام پسند ہندوؤں کے گھروں، ہندو مندروں اور ہندو اداروں پر حملے اور توڑ پھوڑ کر رہے ہیں۔ ہندوستان کے ہندوؤں کو یہ سب دیکھنا چاہیے۔

Link

اس کے علاوہ دیگر یوزرس نے بھی ویڈیو شیئر کر ایسا ہی دعویٰ کیا ہے جسے یہاں کلک کرکے دیکھا جاسکتا ہے۔
 

فیکٹ چیک

ڈی فریک ٹیم نے وائرل ویڈیو کی پڑتال کے لیے ویڈیو کے کی فریمس کو ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں یہ ویڈیو 29 اگست 2024 کو دی میٹرو ٹی وی کے یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ ملا۔ ویڈیو کی تفصیل میں لکھا گیا ہے، "قاضی پور، سراج گنج میں بابا علی پگلا کا مقبرہ توڑا جا رہا ہے۔

Link

اس کے علاوہ دیگر یوٹیوب چینل پر بھی بتایا گیا ہے کہ قاضی پور سراج گنج میں حضرت بابا علی پگلا کے مقدس مزار پر توڑ پھوڑ کی گئی۔

Link

Link

نتیجہ

ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے صاف ہے کہ مسلمانوں کا ہندو مندر کو گرانے کا دعویٰ غلط ہے۔ یہ ویڈیو اگست 2024 میں بنگلہ دیش کے سراج گنج میں ایک مسلم ہجوم کے ذریعہ حضرت بابا علی پگلا کے مقدس مزار کو توڑے جانے کی ہے۔