سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ اسٹیج پر ایک پہلوان کو تھپڑ مار رہے ہیں۔ یوزرس اس ویڈیو کو شیئر کر دعویٰ کر رہے ہیں کہ بی جے پی ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ نے رانچی میں ایک نوجوان ریسلنگ کھلاڑی کو تھپڑ مارا ۔
اس ویڈیو کو کئی دوسرے یوزرس نے بھی اسی طرح کے کیپشن کے ساتھ شیئر کیا ہے، جسے یہاں، یہاں، یہاں، یہاں اور
یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے پڑتال کرنے پر پایا کہ یہ سال 2021 کی ویڈیو ہے۔ یہ خبر 18 دسمبر 2021 کو بی بی سی ہندی کے یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ تھپڑ مارنے کا یہ واقعہ 15 دسمبر کو رانچی میں منعقدہ مقابلے کے دوران پیش آیا۔
بی بی سی کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ چیمپئن شپ میں حصہ لینے والے ایک پہلوان نے اپنی شناخت خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ ایک پہلوان یوپی سے رانچی آیا تھا اور مقابلے میں شرکت کی اجازت دینے کی درخواست کر رہا تھا۔ اگرچہ چیمپئن شپ 15 سال سے کم عمر کے لوگوں کے لیے تھی، لیکن اس پہلوان کی عمر کچھ زیادہ تھی۔ اس لیے منتظمین نے اسے مقابلے میں شرکت کی اجازت نہیں دی۔ اس کے بعد پہلوان اپنی شکایت لے کر اسٹیج پر گیا جہاں برج بھوشن سے اس کی بحث ہوئی جس کے بعد برج بھوشن نے اسٹیج پر ہی اسے تھپڑ مار دیا۔
دسمبر 2021 میں، کئی میڈیا اداروں بشمول دینک جاگرن اور ٹائمز آف انڈیا نے بھی اس واقعے کی کوریج کی۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو حالیہ نہیں ہے۔ یہ ویڈیو 15 دسمبر 2021 کو پیش آئے ایک واقعے کی ہے ۔ لہذا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔