مہاراشٹر کے سینئر لیڈر سنجے نروپم کا ایک بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سنجے نروپم بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کو ووٹ دینے کی اپیل کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا یوزرس اس ویڈیو کو شیئر کر سنجے نروپم کو کانگریس لیڈر اور امیدوار کہہ رہے ہیں۔
نروپم کے بیان کو شیئر کرتے ہوئے ایک یوزر نے لکھا، ’’مہاراشٹر کانگریس کے تجربہ کار لیڈر سنجے نروپم کو سنیں۔
ایک اور یوزر نے لکھا کہ ملک میں بڑھتی علیحدگی پسند طاقتوں کو دیکھ کر کانگریس امیدوار سنجے نروپم جی کا ضمیر جاگ گیا ہے، انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بی جے پی کو ووٹ دیں، اہل وطن سنیں، انہوں نے ایسا کیوں کہا… جئے شری رام”
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے ویڈیو کی پڑتال کرنے پر پایا کہ سنجے نروپم نے یہ بیان نیوز ایجنسی اے این آئی کو دیا ہے۔ اس کے بعد ہماری ٹیم نے اے این آئی کے ایکس ہینڈل کو دیکھا۔ ہم نے پایا کہ سنجے نروپم کا وائرل بیان اے این آئی نے 19 اپریل 2024 کو پوسٹ کیا ہے۔ سنجے نروپم کا یہ بیان لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے وقت ہے۔ اے این آئی کے اس ٹویٹ میں سنجے نروپم کو کانگریس کا سابق لیڈر بتایا گیا ہے۔
مزید پڑتال کرنے پر، ہمیں آج تک اور ہندوستان اخبار سمیت کئی میڈیا رپورٹس ملی، جن میں کہا گیا ہے کہ سنجے نروپم نے لوک سبھا انتخابات کے دوران شیو سینا شندے دھڑے میں شمولیت اختیار کی تھی۔ انہیں مہاراشٹر کے سی ایم ایکناتھ شندے نے پارٹی میں شامل کرایا تھا۔
ہمیں روزنامہ جاگرن کی ایک رپورٹ ملی، جس میں بتایا گیا ہے کہ شیو سینا شندے دھڑے نے سنجے نروپم کو اسمبلی انتخابات میں دندوشی ودھان سبھا سیٹ سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے صاف ہے کہ بی جے پی کو ووٹ دینے کی اپیل کرنے والے سنجے نروپم کانگریس لیڈر نہیں ہیں۔ انہوں نے لوک سبھا انتخابات کے دوران کانگریس سے استعفیٰ دے دیا تھا اور شیو سینا شندے دھڑے میں شامل ہو گئے تھے۔ اس لیے یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔