سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے، جس میں ایک بے قابو بھیڑ نظر آ رہی ہے۔ یوزرس اس ویڈیو کو شیئر کر دعویٰ کر رہے ہیں کہ بنگلہ دیش میں مسلمانوں نے ہندو اقلیتوں پر حملہ کیا ہے۔
ایک یوزر نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر حملے ہو رہے ہیں۔ ماں درگا ہمارے بھائیوں اور بہنوں کو اسلامی دہشت گردوں سے لڑنے کی طاقت دے۔ ہم ویڈیو پوسٹ کر رہے ہیں تاکہ ہندو حقیقت جان سکیں۔’’
اس کے علاوہ دیگر یوزرس نے بھی ویڈیو شیئر کر ایسے ہی دعوے کیے ہیں، جنہیں یہاں اور یہاں کلک کر کے دیکھا جا سکتا ہے۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے پڑتال کے لیے ویڈیو کے کی فریمس کو ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں ویڈیو سے متعلق لوکمت ٹائمز کی 6 نومبر 2024 کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ بنگلہ دیش کے بندرگاہی شہر چٹاگانگ میں ہندو لوگوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان اسکون پر تنقید کرنے والی فیس بک پوسٹ پر کشیدگی کو لیکر جھڑپ ہوئی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ عثمان نامی شخص نے فیس بک پر اسکون کے خلاف متنازع پوسٹ کی تھی۔
مزید برآں، پروتھوم الو کی 6 نومبر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا فیس بک پر اسکون کے بارے میں ایک متنازعہ پوسٹ شیئر کرنے پر مظاہرین کے ایک گروپ کی مشترکہ فورس کے ارکان کے ساتھ جھڑپ ہوئی۔ جس میں سات پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ یہ واقعہ منگل کی شام اور 10 بجے کے درمیان چٹاگانگ شہر کے کوتوالی تھانے کے ہزاری گولی علاقے میں پیش آیا۔
رپورٹ میں سٹی پولیس کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر’ میڈیا ‘قاضی طارق عزیز کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ منگل کی رات ہزاری گولی کے علاقے کے عثمان نامی دکاندار نے کچھ دن پہلے اپنی فیس بک پر ہندو مذہبی تنظیم اسکون کے حوالے سے متنازعہ پوسٹ کی تھی۔ اس سے ناراض ہو کر ہندو کمیونیٹی کے کچھ لوگوں نے آج شام اس کی دکان پر حملہ کر دیا۔ اطلاع ملتے ہی مشترکہ فورس کے ارکان وہاں گئے۔ جب عثمان کو بچایا گیا تو مشتعل لوگوں نے اسے ان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسی دوران مشتعل افراد نے پتھر اور اینٹ برسانا شروع کر دیا۔ بعد ازاں عثمان کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔
اس کے علاوہ یہ واقعہ دیگر میڈیا رپورٹس جیسے ڈھاکاپوسٹ اور امادیرشوموئے میں بھی شائع ہوا ہے۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو کو یوزرس نے گمراہ کن دعووں کے ساتھ شیئر کیا ہے۔ اسکون کے خلاف قابل اعتراض فیس بک پوسٹ کرنے پر ہندو تنظیموں نے عثمان نامی دکاندار کی دکان پر حملہ کیا۔ جس کے بعد حالات پر قابو پانے کے لیے پہنچی جوائنٹ فورس کی ٹیم نے مشتعل ہجوم پر طاقت کا استعمال کیا۔