پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایچ سی آر) نے کہا ہے کہ اسرائیل اور لبنان کے مسلح گروہ حزب اللہ کے مابین کشیدگی میں بڑے پیمانے پر اضافے کے نتیجے میں ہزاروں لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں۔
ادارے نے بتایا ہے کہ تحفظ کی تلاش میں گھر بار چھوڑںے والے لوگوں میں لبنان میں مقیم شامی پناہ گزین بھی شامل ہیں جو واپس اپنے ملک جا رہے ہیں۔ شام کی جانب سرحدی راستوں پر گاڑیوں کی قطاریں لگی ہیں جبکہ بہت سے لوگ اپنا مال اسباب اٹھائے پیدل ہی سرحد کی جانب رواں ہیں۔
Since yesterday morning, thousands of Syrians & Lebanese arrived at the Lebanese-Syrian borders after the escalation of violence in Lebanon.
— UNHCR Syria (@UNHCRinSYRIA) September 25, 2024
Many traveled over the past 2 days & spent the night outdoors. UNHCR & its partners are providing support for those who entered Syria. pic.twitter.com/DZ4AgQbePf
نقل مکانی کرنے والوں میں خواتین اور چھوٹے بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہے جو سردی کے موسم میں کھلے آسمان تلے رات گزارنے کے بعد سرحد عبور کرنے کے انتظار میں کھڑے ہیں۔ ان میں ایسے لوگ بھی ہیں جو اسرائیل کی حالیہ بمباری میں زخمی ہو گئے تھے۔
سلامتی کونسل کا اجلاس
‘یو این ایچ سی آر’ کے سربراہ فلیپو گرینڈی نے کہا ہے کہ شامی پناہ گزین اپنے ملک کے حالات بگڑنے کے بعد پناہ کی تلاش میں لبنان آئے تھے جہاں اب انہیں بمباری کا سامنا ہے۔ مشرق وسطیٰ نقل مکانی کے ایک اور بحران کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
یاد رہے کہ حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ برسائے جانے کے بعد سوموار کو لبنان میں اسرائیل کی جوابی بمباری میں 558 افراد ہلاک اور 1,835 زخمی ہو گئے تھے۔ اس صورتحال پر بات چیت کے لیے فرانس کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج رات منعقد ہو رہا ہے۔
27 ہزار افراد کی نقل مکانی
‘یو این ایچ سی آر’ شامی عرب ہلال احمر سمیت اپنے شراکت داروں کے تعاون سے لبنان اور شام کے سرحدی راستوں پر لوگوں کو خوراک، پانی، کمبل اور گدے فراہم کر رہا ہے۔
ادارے کے مطابق گزشتہ دو روز میں لبنان کے جنوبی علاقوں سے 27 ہزار افراد نے نقل مکانی کی ہے۔ گزشتہ سال اکتوبر سے اب تک ملک میں دو لاکھ سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔
لبنان میں شام سے تعلق رکھنے والے پناہ گزینوں کی مجموعی تعداد 15 لاکھ ہے جو اپنے ملک میں خراب حالات سے تنگ آ کر وقفے وقفے سے نقل مکانی کرتے رہے ہیں۔
پناہ گزینوں کے لیے امدادی اقدامات
امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ منگل کی شام تک نقل مکانی کرنے والے 25 ہزار سے زیادہ لوگوں کو 130 پناہ گاہوں میں جگہ دی گئی تھی۔ اقوام متحدہ ملکی حکام اور شراکت داروں کے تعاون سے ان لوگوں کو ڈھونڈنے اور رجسٹر کرنے کا کام کر رہا ہے۔
یونیسف نے 100 ٹن طبی سازوسامان ہسپتالوں کو پہنچایا ہے جہاں ادویات اور علاج معالجے کے لیے درکار دیگر اشیا کی شدید قلت ہے جبکہ آنے والے دنوں میں مزید سامان بھیجا جائے گا۔
عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے کہا ہے کہ وہ پناہ گاہوں میں مقیم ایک لاکھ لوگوں کو روزانہ تیار شدہ کھانا فراہم کرے گا تاہم، ان کوششوں کو جاری رکھنے کے لیے 17 کروڑ ڈالر کی ضرورت ہے۔
امدادی کارکنوں کی ہلاکت
‘یو این ایچ سی آر’ نے لبنان میں ہونے والے حملوں میں اپنے عملے کے دو ارکان کی ہلاکت پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
ان میں دینا درویش نامی اہلکار مشرقی لبنان کی ایک رہائشی عمارت پر اسرائیل کی بمباری میں اپنے بیٹے سمیت ہلاک ہو گئی تھیں جبکہ ان کے شوہر اور دیگر بچے اس حملے میں شدید زخمی ہوئے۔ ہلاک ہونے والے دوسرے کارکن علی باسما سات برس سے ادارے کے ساتھ کام کر رہے تھے۔
‘یو این ایچ سی آر’ نے کہا ہے کہ دوران جنگ شہریوں کو تحفظ دینا لازم ہے۔ علاقے میں کشیدگی کو فوری طور پر ختم ہونا چاہیے اور تمام فریقین بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت امدادی کارکنوں سمیت تمام شہریوں کا تحفظ یقینی بنائیں۔