سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے۔ جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک نوجوان ایک مسلمان بزرگ کو پیٹ رہا ہے۔ یوزرس اس ویڈیو کو بھارت کا بتا کر فرقہ وارانہ دعووں کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔
ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ایک یوزر نے لکھا کہ مہاراشٹر کا ٹرین میں بوڑھے شخص کا معاملہ ابھی ٹھنڈا بھی نہیں ہوا تھا کہ یہ دوسری ویڈیو سامنے آ رہی ہے جس میں ایک خاص سماج کا ایک شخص ایک مسلمان بزرگ کو بری طرح پیٹ رہا ہے۔ کیا اسے گرفتار کیا جائے گا ریٹویٹ کر گرفتاری کا مطالبہ کرو
اس ویڈیو کو دوسرے یوزرس نے بھی شیئر کیا ہے جسے یہاں اور یہاں کلک کرکے دیکھا جاسکتا ہے۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے وائرل دعوے کی تصدیق کے لیے ویڈیو کے کی فریمس کو ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں اس واقعے سے متعلق 9 ستمبر 2024 کو شائع ہونے والی وائیس سیون نیوز کی ایک رپورٹ ملی۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ افتخار عالم شان مولہ کی جانب سے سابق ضلعہ آزادی پسند کمانڈر عبدالرشید پر حملہ کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔ یہ ویڈیو اتوار 8 ستمبر کو وائرل ہوا ۔ بی این پی کے سابق ضلع کنوینر محبوب عالم فاروق مولہ کے بیٹے شان مولہ کو بارگونہ ڈسٹرکٹ کمشنر ڈی سی آفس کے سامنے بزرگ آزادی پسند پر حملہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ شان مولہ نے بزرگ عبدالرشید کو گالیاں دیں، پھربزرگ کی عینک اتار کر سڑک پر پھینک دی، شان مولہ نے بزرگ کو تھپڑ بھی مارا۔
اس کے علاوہ یہ وائرل ویڈیو 8 ستمبر کو ڈھاکہ مرر نامی یوٹیوب چینل پر بھی اپ لوڈ کی گئی ہے۔ اس کی تفصیل میں کہا گیا ہے کہ جوبا دل کے رہنما نے بارگونہ میں آزادی پسند کمانڈر کو سرعام تھپڑ مارا۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو بنگلہ دیش کے برگونا کا ہے۔ واقعہ کے ملزم اور متاثرہ دونوں مسلمان ہیں اور اس واقعہ میں کوئی فرقہ وارانہ اینگل نہیں ہے۔ لہذا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔