سوشل میڈیا پر دو مختلف ویڈیو کلپس ایک ساتھ شیئر کیے جا رہے ہیں۔ ان دو کلپس میں سے ایک میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خاتون فلائٹ کے اندر شیو بھجن گا رہی ہے، جب کہ دوسرے کلپ میں اسد الدین اویسی ہوائی جہاز کی سیٹ پر بیٹھ کر نماز پڑھ رہے ہیں۔ یوزرس اس ویڈیو کو شیئر کر ان دونوں کلپس کو ایک دوسرے سے جوڑتے ہوئے دعویٰ کر رہے ہیں کہ فلائٹ میں ایک مسلمان شخص کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھ کر ایک ہندو خاتون نے بھجن گانا شروع کر دیا۔
ایک یوزر نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’’ایک مسلمان شخص اپنی سیٹ پر بیٹھ کر نماز پڑھ رہا تھا کہ یہ خاتون غصے ہوکر ایسا کرنے لگی۔ ذرا سوچئے کہ اس کے اندر کتنا زہر اور عدم برداشت بھرا ہوا ہے۔ مودی نے 10 سالوں میں ہندوؤں کے ساتھ یہی کیا ہے۔
اس کے علاوہ دیگر یوزرس نے بھی ویڈیو شیئر کر ایسا ہی دعویٰ کیا ہے، جسے یہاں، یہاں اور یہاں
پر کلک کرکے دیکھا جاسکتا ہے۔
فیکٹ چیک
وائرل ویڈیو کی پڑتال کے لیے، ڈی فریک نے دونوں ویڈیوز کو کی فریمس میں تبدیل کر الگ الگ ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں 26 اگست 2019 کو حیدرآباد نیوز اردو نامی یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کی گئی اویسی کی نماز پڑھنے کی ویڈیو ملی، جس میں بتایا گیا ہے کہ اسد الدین اویسی نے سفر کے دوران جہاز میں نماز ادا کی۔
اس کے علاوہ ہم نے پایا کہ فلائٹ میں بھجن گانے والی خاتون کی ویڈیو ایک یوزر نے مارچ 2024 میں شیئر کر بتایا تھا کہ فلائٹ میں ایک خاتون نے فطرتی طور پر بھجن گانا شروع کر دیا۔ اس یوزر نے ویڈیو کے ساتھ یہ کہیں ذکر نہیں کیا کہ مسلمان شخص کی نماز ادا کرنے کے بعد خاتون نے بھجن گانا شروع کر دیا تھا۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ یوزرس کا دعویٰ کہ ایک مسلمان کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھ کر ایک خاتون نے بھجن گانا شروع کر دیا، گمراہ کن ہے۔ اسد الدین اویسی کی فلائٹ میں نماز ادا کرنے کی ویڈیو 2019 کی ہے۔ جبکہ بھجن گانے والی خاتون کی ویڈیو مارچ 2024 کی ایک دوسری فلائٹ کی ہے۔ ان دونوں ویڈیوز کا ایک دوسرے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔