اقوام متحدہ کے زیرقیادت غزہ میں انسداد پولیو مہم شروع ہو گئی ہے جس میں 600,000 سے زیادہ بچوں کو اس بیماری سے بچاؤ کی ویکسین پلائی جائے گی۔
اس مہم کا مقصد پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا ہے جو علاقے میں صفائی اور نکاسی آب کے مخدوش حالات کی وجہ سے 25 سال کے بعد دوبارہ ظاہر ہو گیا ہے۔ مہم کا آغاز اتوار کو غزہ کے وسطی علاقوں سے ہوا ہے جہاں پہلے روز سیکڑوں خاندان اپنے بچوں کو لے کر قطاروں میں کھڑے دکھائی دیے۔
Children in #Gaza are receiving much-needed #polio vaccines today.
— Tedros Adhanom Ghebreyesus (@DrTedros) September 1, 2024
Ultimately, the best vaccine for these children is peace. pic.twitter.com/yD1AIoXvpF
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انرا) کے ترجمان سیم روز نے بتایا ہے کہ وسطی غزہ کے 25 علاقوں میں 200 سے زیادہ ٹیمیں بچوں کو ویکسین پلانے میں مصروف ہیں۔
وقت کم، مقابلہ سخت
‘انرا’ کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ غزہ میں پولیو کے خطرے پر قابو پانے کے لیے وقت بہت کم ہے۔ مختلف علاقوں میں یہ مہم تین یوم پر مشتمل کئی مراحل میں چلائی جائے گی۔ ویکسین لینے والے بچوں کی تعداد کا ریکارڈ رکھا جائے گا اور اس کا روزانہ تجزیہ ہو گا۔ اگر ضروری ہوا تو ہر مرحلے میں مزید ایک یوم کا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
اس مہم کو انرا، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)، اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) اور فلسطین کی وزارت صحت نے مشترکہ طور پر منظم کیا ہے۔
اگر حماس اور اسرائیلی فوج کے مابین لڑائی میں عارضی وقفے برقرار رہے تو یہ مہم آئندہ دنوں تک جاری رہے گی۔ غزہ میں پولیو کو وبائی صورت اختیار کرنے سے روکنے اور خطے کے دیگر ممالک کو اس سے تحفظ دینے کے لیے طبی کارکنوں کو مہم کے ہر مرحلے میں کم از کم 90 فیصد بچوں کو ویکسین پلانا ہو گی۔
سلامتی کے خدشات
اس مہم میں شریک اقوام متحدہ کے اداروں اور اس کے اعلیٰ حکام نے مہم کے دوران طبی کارکنوں اور غزہ کے لوگوں کی سلامتی برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
کمشنر جنرل نے کہا ہے کہ پولیو مہم کے لیے متحارب فریقین کو لڑائی میں عارضی وقفے کرنا ہوں گے۔ خطے بھر کے بچوں کی خاطر پائیدار امن کی ضرورت ہے۔
‘ڈبلیو ایچ او’ کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے کہا ہے کہ بالآخر ان بچوں کے لیے امن ہی بہترین ویکسین ہے۔
اسرائیلی یرغمالیوں کی ہلاکتیں
اتوار کو حماس کی قید میں اسرائیل کے چھ یرغمالیوں کی ہلاکتوں سے متعلق اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں جنہیں 7 اکتوبر 2023 کو اغوا کیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اس اطلاع کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ عرصہ قبل انہوں نے اسرائیلی یرغمالی ہرش گولڈبرگ۔پولین کے خاندان سے ملاقات کی تھی جن کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ ان کی ہلاکت ہو چکی ہے۔
سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ غزہ میں تمام یرغمالیوں کی غیرمشروط رہائی عمل میں آنی چاہیے اور اس جنگ کو ختم ہونا چاہیے۔