جوہری توانائی کے عالمی ادارے (آئی اے ای اے) نے کہا ہے کہ یوکرین میں ژیپوریژیا کے جوہری بجلی گھر کے قریب ڈرون حملے کے بعد اس کے تحفظ کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔
‘آئی اے ای اے’ کے ڈائریکٹر جنرل رافائل میریانو گروسی نے اس صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متحارب فریقین سے کہا ہے کہ وہ تحمل سے کام لیں اور پلانٹ کے تحفظ کے لیے پانچ ٹھوس اصولوں کی کڑی پابندی کریں۔
The nuclear safety situation at Ukraine’s Zaporizhzhya Nuclear Power Plant is deteriorating following a drone strike that hit the road around the plant site perimeter today, IAEA DG @rafaelmgrossi said. https://t.co/t2PZJOt09L pic.twitter.com/s1fTDWVT5Y
— IAEA – International Atomic Energy Agency ⚛️ (@iaeaorg) August 17, 2024
وکرین کے جنوبی علاقے میں واقع یہ پلانٹ یورپ کا سب سے بڑا جوہری مرکز ہے اور روس نے فروری 2022 میں ملک پر حملے کے بعد اسے اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔ پلانٹ پر موجود ‘آئی اے ای اے’ کی ٹیم کو اطلاع ملی ہے کہ دھماکہ خیز مواد لے جانے والا ایک ڈرون اس پلانٹ کے قریب گر کر تباہ ہو گیا جس سے وہاں سڑک کو نقصان پہنچا ہے۔
جوہری تحفظ کے اصول
یہ ڈرون جس جگہ گرا وہ پلانٹ میں پانی کے تالابوں سے قریب اور نیپرووسکا میں بجلی کی ترسیلی لائن سے تقریباً 100 میٹر فاصلے پر ہے۔ یہ اس پلانٹ کو بجلی مہیا کرنے والے 750 کلو واٹ کی واحد ٹرانسمیشن لائن ہے۔اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور پلانٹ کی تنصیبات بھی محفوظ ہیں۔
کسی بھی جگہ پر جوہری پلانٹ کو تحفظ دینے کے اصول مئی 2023 میں وضع کیے گئے تھے جن میں کہا گیا ہے کہ پلانٹ پر کسی طرح کا کوئی حملہ نہیں کیا جا سکتا اور اسے بھاری ہتھیاروں کو ذخیرہ کرنے یا انہیں وہاں کسی بھی انداز میں رکھنے کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔
علاوہ ازیں، پلانٹ کو بجلی کی ترسیل میں بھی کسی طرح کا خلل نہیں آنا چاہیے۔ اس کے تمام ضروری ڈھانچے، نظام اور اجزا کو حملوں سے تحفظ ملنا چاہیے اور ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا جانا چاہیے جس سے ان اصولوں پر زد پڑتی ہو۔
پلانٹ کے قریب عسکری سرگرمیاں
‘آئی اے ای اے’ کی ٹیم نے کہا ہے کہ ژیپوریژیا میں پلانٹ کے قریب گزشتہ ہفتے سے عسکری سرگرمیاں جاری ہیں۔ علاقے میں تواتر سے دھماکوں، توپخانے، مشین گن اور رائفلوں سے فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔
10 اگست کو پلانٹ پر تعینات حکام نے ادارے کی ٹیم کو بتایا کہ قریبی شہر اینرہوڈر میں ایک بجلی گھر اور پانی کی فراہمی کے مرکز کو توپخانے کی گولہ باری کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس حملے میں دو ٹرانسفارمر ناکارہ ہو گئے اور پورے شہر کی بجلی منقطع ہو گئی۔ نتیجتاً ڈیزل سے چلنے والے جنریٹروں کی مدد سے پانی کی فراہمی بحال کی گئی جبکہ بجلی کی بحالی اگلے روز عمل میں آئی۔
‘آئی اے ای اے’ نے یہ بھی بتایا ہے کہ رواں ہفتے پلانٹ کو ٹھنڈا رکھنے والے ایک ٹاور میں آگ بھڑک اٹھی تھی جس سے اسے قابل ذکر نقصان پہنچا تاہم یہ واقعہ جوہری تحفظ کے لیے کوئی فوری خطرہ نہیں تھا۔
نازک صورتحال
ادارے کی ٹیمیں کیمیلنسکی، رائیون اور جنوبی یوکرین میں واقع جوہری تنصیبات اور متروک چرنوبل پلانٹ پر بھی تعینات ہیں۔ انہوں نے بتایا ہے کہ اس ہفتے فضائی حملوں سے خبردار کرنے والے الارم اور ڈرون طیاروں کی آوازیں متواتر سنائی دیتی رہی ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل نے کہا ہے کہ جوہری پلانٹ اس طرح بنائے جاتے ہیں کہ وہ تکنیکی یا انسانی غلطیوں سے ہونے والے مسائل کا مقابلہ کر سکیں۔ تاہم یہ براہ راست عسکری حملے کے سامنے غیرمحفوظ ہوتے ہیں۔
حالیہ حملہ جنگ زدہ علاقوں میں ایسی تنصیبات کے غیرمحفوظ ہونے اور ایسی نازک صورتحال کی مسلسل نگرانی کی ضرورت کو واضح کرتا ہے۔
روس میں جوہری تحفظ
یہ حملہ ایسے وقت ہوا ہے جب یوکرین کی فوج روس کے علاقے کرسک میں پیش قدمی کر رہی ہے۔ حالیہ دنوں ‘آئی اے ای اے’نے کہا تھا کہ وہ کرسک میں واقع جوہری پاور پلانٹ کے قریب و جوار میں عسکری سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
رافائل گروسی کرسک پلانٹ کو کسی عسکری کارروائی کے نتیجے میں لاحق ہونے والے ممکنہ خطرات پر حکام سے بات چیت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ پلانٹ کے دورے سمیت ہر طرح سے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے تیار ہیں۔