قیام امن اور سیاسی امور پر اقوام متحدہ کی انڈر سیکرٹری جنرل روزمیری ڈی کارلو نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو کم کرنے کی ہنگامی ضرورت پر زور دیتے ہوئے سلامتی کونسل سے اپیل کی ہے کہ وہ اس مقصد کے لیے فوری اور موثر سفارتی اقدامات کرے۔
انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ چند روز میں اسرائیل، لبنان اور ایران میں ہونے والے متعدد حملوں سے کشیدگی میں تشویشناک طور سے اضافہ ہو گیا ہے۔ عالمی برادی ایسے اقدامات کو روکنے کے لیے متحدہ کوششیں کرے جن سے مشرق وسطیٰ کا تنازع مزید پھیلنے اور اس میں شدت آنے کا خدشہ ہو۔
روزمیری ڈی کارلو نے یہ بات لبنان پر اسرائیل کے حملے اور ایران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کے لیے بدھ کو بلائے گئے کونسل کے اجلاس میں کہی۔
سفارتی اقدامات کی ضرورت
انہوں نے خطے میں متحارب فریقین سے تحمل سے کام لینے کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کی اپیل کو دہراتے ہوئے کہا کہ اس حساس وقت میں محض تحمل کافی نہیں۔ مملک کو علاقائی امن و استحکام کے لیے سنجیدہ اور بھرپور سفارتی کوششیں کرنا ہوں گی۔ میزائلوں، مسلح ڈرون طیاروں اور دیگر ذرائع سے کیے جانے والے مہلک حملوں سے یہ مسئلہ حل نہیں ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس مقصد کے لیے سلامتی کونسل موثر کردار ادا کر سکتی ہے اور اس میں مزید تاخیر کی گنجائش نہیں۔
اسرائیل کا محاسبہ کیا جائے: الجزائر
روزمیری ڈی کارلو کی بریفنگ کے بعد سلامتی کونسل کے ارکان نے خطے میں کشیدگی کو کم کرنے اور اسے پھیلنے سے روکنے، جنگ بندی اور اس ضمن میں سفارتی کوششوں کو تیز کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے شہریوں اور خاص طور پر خواتین اور بچوں سمیت امدادی کارکنوں اور صحافیوں پر جنگ کے تباہ کن اثرات کا تذکرہ بھی کیا۔
اقوام متحدہ میں الجزائر کے مستقل سفیر امر بن جامہ نے اسرائیل کی جانب سے حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ محض ایک فرد پر حملہ نہیں بلکہ سفارتی تعلقات، ریاستی خودمختاری کے تقدس اور عالمگیر نظام کی بنیادوں پر حملہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘وحشیانہ جنگی جرائم’ اور اس کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر اسرائیل کا محاسبہ ہونا چاہیے۔
ہنیہ کی ہلاکت میں ملوث نہیں: امریکہ
اقوام متحدہ میں امریکہ کے نائب مستقل سفیر رابرڈ وڈ نے کہا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے اور امریکہ لبنان پر حملوں یا حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت میں ملوث نہیں۔
انہوں نے کونسل کے ارکان سے کہا کہ وہ ایران پر براہ راست دباؤ ڈالیں کہ وہ اسرائیل اور دیگر کے خلاف اپنے آلہ کاروں کے ذریعے کارروائیاں بند کرے۔
سلامتی کونسل اسرائیل سے باز پرس کرے: ایران
ایران کے مستقل سفیر سعید ایراوانی نے سلامتی کونسل کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کے ملک نے انتہائی ہنگامی اہمیت کے حامل اس معاملے پر بات چیت کے لیے سلامتی کونسل کا یہ اجلاس بلایا ہے۔ انہوں نے ایران میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کو اسرائیل کا بزدلانہ اقدام قرار دیا جو ایران کی حکومت کی دعوت پر نئے صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے آئے تھے۔
سعید ایراوانی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا یہ اقدام بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین پامالی ہے اور اس پر سلامتی کونسل کو فوری اور موثر اقدام کرنا ہو گا۔
اسرائیلی جارحیت روکی جائے: فلسطین
اقوام متحدہ میں فلسطین کے نائب مستقل نمائندے فدا عبدالہادی نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی جنگ شروع ہوئے 300 روز ہونے والے ہیں جس میں بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کو بری طرح پامال کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ جنگ بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ اسرائیل کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ بلاروک و ٹوک اور نتائج سے بے پروا ہو کر یہ جنگ جاری رکھے جو روزانہ مزید ہولناکیاں، نقصان اور تکالیف لا رہی ہے۔
فلسطینی سفیر نے اسرائیل کی جانب سے ایران، لبنان، شام اور یمن کی علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی مذمت کی اور کہا کہ امن پسند ممالک اور اقوام متحدہ اسرائیل کی مجرمانہ جارحیت کو فوری طور پر روکیں۔
کونسل دہشت گردوں کے خاتمے کو سراہے: اسرائیل
اسرائیل کے نائب مستقل سفیر بریٹ جوناتھن ملر کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کا یہ اجلاس دنیا میں دہشت گردی کے سب سے بڑے سرپرست کی جانب سے بلایا گیا ہے جس سے کونسل کی منافقت کا اظہار ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کونسل میں کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں فریقین کو تحمل سے کام لینے کو کہا جا رہا ہے جبکہ ان میں ایک اس ادارے کا جمہوری رکن اور دوسری دہشت گرد تنظیم ہے۔ انہوں نے کونسل کے ارکان سے کہا کہ خطے میں حقیقی استحکام کے لیے دہشت گردوں کے خاتمے کا خیرمقدم ہونا چاہیے اور دونوں فریقین کو تحمل سے کام لینے کو مت کہا جائے۔
اسرائیل جرائم میں اکیلا نہیں: شام
اقوام متحدہ میں شامل کے مستقل سفیر قصی الضحاک نے کہا کہ اسرائیل کے سنگین جرائم ہی مجدل شمس میں 12 بچوں کی ہلاکت کا سبب نے جو کہ ہمیشہ سے شام کا علاقہ تھا اور ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابض طاقت یہ دعویٰ نہیں کر سکتی کہ وہ اقوام متحدہ کے آرٹیکل کے چارٹر 51 کے تحت اپنا دفاع کر رہی ہے۔
انہوں نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی ایران میں ہلاکت کی مذمت کی اور کہا کہ اسرائیل کو اپنے جنگی جرائم میں دیگر ممالک کی مدد بھی حاصل ہے۔
جنگ نہیں چاہتے: لبنان
لبنان کے مستقل سفیر ہادی حکیم نے کونسل کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کاہ کہ ان کا ملک اور ان کے لوگ جنگ نہیں چاہتے۔ لبنان کی حکومت نے خطے میں سلامتی یقینی بنانے اور تشدد کو روکنے کے لیے ایک لائحہ عمل پیش کیا ہے لیکن اس پر تاحال کسی کا کوئی جواب نہیں آیا۔
انہوں نے کہ کہ اسرائیل کی جانب سے آج دو صحافیوں کی ہلاکت میڈیا کو نشانہ بنانے کے لیے اس کی منظم حکمت عملی کا ثبوت ہے۔ خطے میں امن و استحکام لانے کے لیے عرب زمین پر اسرائیل کے ناجائز قبضے کا خاتمہ ہونا ضروری ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ تاریخ کسی کو معاف نہیں کرتی۔ مشرق وسطیٰ میں جو کچھ شروع ہوا ہے وہ پوری دنیا میں پھیلے گا۔ کونسل کو چاہیے کہ وہ حالات میں بہتری کے لیے بلاتاخیر اقدامات کرے۔