سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تیز بارش کی وجہ سے ایک سڑک مکمل طور پر ٹوٹ گئی ہے۔ ویڈیو میں آگے ایک دوسرے منظر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ لوگ گھٹنوں تک پانی سے بھرے انڈر پاس سے گزر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا یوزرس ویڈیو کو ایودھیا کے رام مندر مارگ کا بتا کر بدعنوانی کا الزام لگا رہے ہیں ۔
ای آر منیش نامی ایک یوزر نے ویڈیو کو ایکس پر شیئر کرتے ہوئے لکھا، ‘چندا دو دھندا لو- بھرشٹاچار کی پرتیں کھل کر سامنے آگئیں ہیں(ایودھیا رام مندر مارگ)
اس ویڈیو کو کئی دوسرے یوزرس نے بھی اسی طرح کے دعوؤں کے ساتھ شیئر کیا ہے،جسے یہاں اور یہاں کلک کرکے دیکھا جا سکتا ہے
فیکٹ چیک
وائرل ویڈیو کی جانچ کرنے پر ڈی فریک ٹیم نے پایا کہ دونوں ویڈیو ایودھیا کے نہیں ہیں۔ پہلے ویڈیو کو ایک یوزر نے شدید بارش کے بعد دبئی کا بتا کر 21 اپریل 2024 کو یوٹیوب پر اپلوڈ کیا ہے-
وہیں اسی ویڈیو کے ایک دوسرے سین میں گھٹنوں تک پانی سے بھرے انڈر پاس سے گزرتے کچھ لوگوں کے ویڈیو کو ایک فیس بک یوزر نے 18 نومبر 2023 کو اپلوڈ کر اسے دبئی کا بتایا ہے
اس کے علاوہ ایودھیا پولیس نے بھی اس ویڈیو پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ایودھیا پولیس نے اپنے آفیشل ایکس ہینڈل پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وائرل ویڈیو ایودھیا کا نہیں ہے اور گمراہ کن خبریں پھیلانے والے شخص کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے صاف ہے کہ وائرل ہوئے دونوں ویڈیو ایودھیا کے نہیں ہیں۔ کیونکہ کئی یوزرس نے ان ویڈیوز کو دبئی کا بتایا ہے۔ اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کے دعوے گمراہ کن ہیں۔