
UN News/Ziad Taleb غزہ کے علاقے المواصی کی اس سال مئی میں لی گئی ایک تصویر۔ المواصی گزشتہ شب اسرائیلی حملے کا نشانہ تھا۔
‘ڈبلیو ایچ او’ کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے کہا ہے کہ ان کا ادارہ اور اس کے شراکت دار ہنگامی طبی امداد کی فراہمی اور شدید زخمیوں کو مناسب علاج مہیا کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ ان حملوں کے بعد بہت سے لوگ تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے بھی دبے گئے تھے جن کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔
ڈائریکٹر جنرل نے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ایکس پر بتایا ہے کہ حملوں میں شدید زخمی ہونے والے 134 افراد کو نصر میڈیکل کمپلیکس میں منتقل کر دیا گیا ہے تاہم بڑی تعداد میں لوگوں کے زخمی ہونے کی وجہ سے اس ہسپتال پر شدید دباؤ ہے۔
گنجائش میں اضافہ
انہوں نے تصدیق کی ہے کہ ‘ڈبلیو ایچ او’ کا عملہ ہسپتال میں موجود ہے جہاں ہنگامی طبی امداد پہنچانے والی دو ٹیمیں زخمیوں کے علاج میں مصروف ہیں۔ ادارے نے ہسپتال میں گنجائش بڑھانے کے لیے 50 فولڈنگ بستر اور 50 سٹریچر بھیجے ہیں جبکہ زندگیاں بچانے کے لیے پہلے سے ذخیرہ شدہ ادویات اور زخموں کا علاج کرنے کے سازوسامان سے کام لیا جا رہا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل نے کہا ہے کہ بعض زخمیوں کو دیرالبلح میں واقع فیلڈ ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ‘ڈبلیو ایچ او’ نے 120 مریضوں کی فوری ضروریات پوری کرنے کا طبی سازوسامان بھیجا ہے۔