اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اسرائیل اور لبنانی حزب اللہ جنگجوؤں کے مابین بڑھتے ہوے تشدد اور جارحانہ بیانات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ غلط سمت میں کوئی بھی قدم پورے خطے کے لیے تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر کشیدگی نے بڑے پیمانے پر جنگ کی صورت اختیار کی تو اس کے اثرات خطے تک ہی محدود نہیں رہیں گے بلکہ اس سے ہٹ کر دیگر ممالک بھی اس سے متاثر ہو سکتے ہیں۔
انتونیو گوتیرش نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 پر مکمل عملدرآمد کرتے ہوئے کشیدگی کا فوری خاتمہ کریں۔
I feel compelled to voice my profound concerns about escalation between Israel & Hezbollah along the Blue Line.
— António Guterres (@antonioguterres) June 21, 2024
The risk for the conflict in the Middle East to widen is real & must be avoided.
The people of the region & the world cannot afford Lebanon to become another Gaza.
بلیو لائن پر کشیدگی
2006 میں منظور کی جانے والی قرارداد 1701 کے نتیجے میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی عمل میں آئی، اسرائیلی فوجیں جنوبی لبنان سے واپس ہوئیں اور دونوں ممالک کے درمیان غیرفوجی علاقہ قائم کیا گیا۔
7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں اور پھر غزہ میں اسرائیل کی جوابی جنگ کے نتیجے میں اسرائیل اور لبنان کی سرحد ‘بلیو لائن’ پر حالات بگڑتے جا رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق، گزشتہ روز حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ نے اسرائیل کی جانب سے جنوبی لبنان میں حملے کے منصوبوں کی منظوری دیے جانے پر سنگین نتائج سے خبردار کیا تھا۔
تباہی روکنے کی اپیل
سیکرٹری جنرل نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر (نیویارک) میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں بڑے پیمانے پر جنگ سے بچنا ہو گا۔ خطے اور دنیا بھر کے لوگ لبنان کو ایک اور غزہ بنتا دیکھنا نہیں چاہتے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلیو لائن کے اطراف میں بہت سے لوگ پہلے ہی ہلاک اور بے گھر ہو چکے ہیں۔ موجودہ حالات میں کوئی لاپرواہانہ اقدام اور غلط فہمی ایسی تباہی کو جنم دے سکتی ہے جس کے ناقابل تصور نتائج برآمد ہوں گے۔ دنیا کو بلند آہنگ اور واضح طور پر کہنا چاہیے کہ اس مسئلے کا کوئی عسکری حل نہیں اور کشیدگی میں کمی لانا ممکن ہی نہیں بلکہ ضروری بھی ہے
انہوں نے شہریوں کو تحفظ دینے، بچوں، صحافیوں اور طبی کارکنوں پر حملوں سے گریز اور نقل مکانی کرنے والوں کی اپنے گھروں کو واپسی یقینی بنانے کے لیے بھی کہا ہے۔
امن اہلکاروں کی کاوشیں
سیکرٹری جنرل نے واضح کیا ہےکہ اقوام متحدہ قرارداد 1701 کی مطابقت سے امن، سلامتی اور استحکام کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کر رہا ہے۔
‘یونیفل’ مشن میں اقوام متحدہ کے امن اہلکار انتہائی مشکل حالات کا سامنا کرتے ہوئے کشیدگی میں کمی لانے اور کسی غلط فہمی کو روکنے کے لیے کوشاں ہیں۔ ادارہ تشدد کا خاتمہ کرنے، استحکام کی بحالی اور خطے میں بڑے پیمانے پر مزید انسانی مصائب سے بچنے کے لیے سفارتی کوششوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی، تمام یرغمالیوں کی فی الفور اور غیرمشروط رہائی اور مسئلے کا دو ریاستی حل نکالنے کا ٹھوس لائحہ عمل ترتیب دینے کے لیے بھی کہہ رہا ہے۔