سوشل میڈیا پر برقعہ پوش مسلم خواتین کا بینک کے سامنے لمبی لائن میں کھڑی ہونے کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو کے ساتھ یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ملک کی خواتین کو دھوکہ دیا ہے۔ راہل نے ایک لاکھ روپے کا لالچ دے کر مسلم خواتین سے ووٹ لے لیا، اب مسلم خواتین اپنے ایک لاکھ روپۓ لینے کے لۓ بازار میں قطاروں میں کھڑی ہیں۔
نازیہ الٰہی خان نامی یوزر نے لکھا – "نہرو جی نے ملک کو تقسیم کرکے دھوکہ دیا۔ راجیو گاندھی جی نے تین طلاق نہ روک کر شاہ بانو سائرہ بانو جی کو دھوکہ دیا۔ راہل گاندھی نے دھوکا دیا ملک کی مسلم خواتین کو ایک لاکھ روپے کا لالچ دے کرووٹ لے لیا، اب بیچاری مسلم خواتین بازار میں کھڑی ہیں! گاندھی فیملی کلچر
کئی دوسرے یوزرس نے بھی اس ویڈیو کو مختلف دعووں کے ساتھ شیئر کیا ہے۔
فیکٹ چیک
ڈی فریک ٹیم نے وائرل ویڈیو کے کی فریم کو ریویس امیج سرچ کیا ۔ ہمیں وائرل ویڈیو نیوز 18 انڈیا کے یوٹیوب چینل پر 20 اپریل 2020 کو اپ لوڈ ایک رپورٹ میں ملا۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اتر پردیش کے مظفر نگر میں بینک آف بڑودہ کے دفتر کے باہر جن دھن کھاتہ داروں کی بڑی بھیڑ جمع ہوگئی۔
دراصل، کسی نے لوگوں کو غلط اطلاع دے دی تھی کہ اکاؤنٹ میں جمع 500 روپے نکالے جا سکتے ہیں۔ جس کے بعد اچانک جمع ہونے والے ہجوم کو بینک ملازمین نے سوشل ڈسٹینسنگ کو فا لو کرتے ہوئے قطار میں بٹھایا۔ بینک ملازمین نے لوگوں کو سمجھایا کہ کسی کے اکاؤنٹ سے رقم نہیں نکالی جائے گی۔
نتیجہ
ڈی فریک کے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ وائرل ویڈیو حال فی الحال کا نہیں ہے۔ یہ ویڈیو اپریل 2020 کی کورونا لہر کے دوران کا ہے، جب ایک افواہ کی وجہ سے بینک کے باہر لوگوں کی لمبی لائن لگ گئی تھی۔ لہذا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کن ہے۔