سوشل میڈیا پر گھریلو تشدد کا ایک ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے۔ اس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خاتون رحم کی بھیک مانگ رہی ہے مگر ایک شخص بڑی بے دردی سے اسی لاٹھی سے پیٹے جا رہا ہے۔
ویڈیو شیئر کرنے والے یوزرس کا دعویٰ ہے کہ- یہ خاتون دادر نیا گاؤں (مہاراشٹر) کی جین خاندان کی لڑکی ہے، جو اپنے والد سمیت دوسرے لوگوں کو ’نفرتی‘ اور ہندو-مسلم کرنے والا بتاتے ہوئے انھیں چھوڑ کر، مسلم شخص کے ساتھ آ گئی تھی۔
فیکٹ چیک:
DFRAC ٹیم نے وائرل ویڈیو کے بعض کی-فریم کو ریورس سرچ کیا۔ اس دوران ٹیم کو کئی میڈیا رپورٹس ملیں۔
4 جون 2023 کو پنجاب کیسری کی جانب سے پبلش نیوز کے مطابق وائرل ویڈیو، ضلع اٹاوہ کے بکیور حلقے کے گاؤں نہریا کا ہے۔ شیوم نامی شخص نے شک کی بنیاد پر اپنی بیوی کو ڈنڈے سے بری طرح پیٹا تھا۔ پولیس نے اس معاملے میں رپورٹ بھی درج کی تھی۔
سنگین طور پر زخمی خاتون کو اہل خانہ نے نجی اسپتال میں ایڈمٹ کیا تھا۔ الزام ہے کہ جہیز کی مانگ پوری نہ ہونے پر شیوم نے خاتون کے ساتھ مارپیٹ کی تھی۔
punjabkesari, bhaskar & amarujala
دینک بھاسکر سمیت دیگر میڈیا اداروں نے اترپردیش کے اس واقعہ کو کوریج دی ہے۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو مہاراشٹر کے دادر نیا گاؤں کا نہیں، بلکہ اترپردیش کے ضلع اٹاوہ کا ہے۔ یہاں شیوم نے اپنی بیوی کو بری طرح پیٹا تھا، جس کا ویڈیو جون 2023 میں وائرل ہو گیا تھا۔ اس میں معاملے میں کمیونل اینگل نہیں ہے۔ اس لیے پُنیت پانڈے (@_022BJP) سمیت دیگر سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔