سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص دودھ سے بھرے ایک ’باتھ ٹب‘ میں غسل کر ر رہا ہے۔
ویڈیو شیئر کرنے والے یوزرس کا دعویٰ ہے کہ- کیرالا میں ایک ڈیری مالک، غیر مسلموں کو فروخت کیے جانے والے دودھ کو حلال کرنے کی غرض سے، اس میں نہاتا ہے۔
فیکٹ چیک:
DFRAC ٹیم نے وائرل ویڈیو کے بعض کی-فریم کو ریورس سرچ کیا۔ اس دوران ٹیم کو یہی ویڈیو ایکس پر 5 نومبر 2020 کو ایک ٹرکش ہینڈل ’@nedenttoldu‘ کی جانب سے شیئر کیا ہوا ملا۔
@nedenttoldu نے اپنے پوسٹ میں بتایا تھا کہ ’مِلک باتھ‘ کا ویڈیو ایک ڈیری پلانٹ میں شوٹ کیا گیا اور ٹک ٹاک پر شیئر کیا گیا۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ فیکٹری ’قونیہ‘ میں واقع ہے۔
وائرل ویڈیو سے متعلق ہمیں کچھ میڈیا رپورٹس بھی ملیں، جن کے مطابق دودھ میں نہانے والے شخص کی شناخت Emre Sayar کے طور پر کی گئی تھی، جبکہ اس ویڈیو کو #tiktok پر Ugur Turgut نامی یوزر نے شیئر کیا تھا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد دونوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو بھارت کا نہیں، ترکیہ کا ہے۔ اس لیے، سوشل میڈیا یوزرس کا یہ دعویٰ کہ کیرالا میں واقع ڈیری پلانٹ کا مسلم مالک دودھ کو حلال کرنے کی غرض سے، اس میں نہاتا ہے، غلط ہے۔