سوشل میڈیا پلیٹ فارم @X پر دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے چین کی مخالفت کے سبب، اروناچل پردیش کا دورہ رد کر دیا تھا۔
جتیندر پرتاپ سنگھ نامی ایکس ہینڈل ’@jpsin1‘ نے نیوز کے دو اسکرین شاٹ شیئر کیے ہیں۔ ایک کی سرخی ہے کہ- ’منموہن سنگھ کے اروناچل پردیش کے دورے سے چین ’سخت ناراض‘ اور دوسرے کی سرخی میں ہے کہ- ’وزیراعظم نے اروناچل پردیش کا دورہ رد کیا‘۔
جتیندر پرتاپ سنگھ نے نیوز اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے- نہرو، اندرا گاندھی، راجیو گاندھی اور منموہن سنگھ جب بھی اروناچل پردیش گئے تو چین نے ہمیشہ مخالفت کی۔ ایک بار منموہن سنگھ نے چین کی مخالفت کے سبب اروناچل پردیش کا دورہ رد کر دیا تھا۔ چین، اروناچل پردیش کو 1952 سے جنوبی تبت بتاتا آ رہا ہے۔
X Post Archive Link
فیکٹ چیک:
DFRAC نے چین کی مخالفت کے سبب سابق PM منموہن سنگھ کی جانب سے اروناچل پردیش کا دورہ رد کیے جانے کے دعوے کی حقیقت جاننے کےلیے ’@jpsin1‘ کی شیئر کردہ نیوز اسکرین شاٹ کو بغور دیکھا اور پایا کہ یہ دو الگ الگ سن کی نیوز ہیں۔
وسرا نیوز اسکرین شاٹ 7 اپریل 2007 کا ہے، جس کا عنوان ہے-’PM cancels visit to Arunachal Pradesh‘۔ DFRAC ٹیم نے جب اس ہیڈلائن کو سرچ کیا تو پایا کہ ٹائمس آف انڈیا کی اس نیوز میں بتایا گیا تھا کہ سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے اگلے ہفتے اروناچل پردیش کا اپنا مجوزہ دورہ رد کر دیا ہے، جہاں کانگریس کے غیرمطمئن افراد کی جانب سے ریاست میں قیادت بدلنے کی مانگ کی وجہ سے سیاسی بحران پیدا ہو گیا ہے۔ پی ایم او کے ذرائع نے کہا کہ سنگھ نے دوشنبہ کو مجوزہ دورہ رد کر دیا ہے، لیکن کئی وجہ نہیں بتائی۔
پہلا نیوز اسکرین شاٹ 13 اکتوبر 2009 کا ہے، جس کے مطابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے چین کی مخالفت کے باوجود اروناچل پردیش کا دورہ کیا تھا۔
اس وقت کے وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا نے کہا تھا- حکومت ہند کی واضح پوزیشن ہے کہ اروناچل پردیش، بھارت کا جزِ لا ینفک (اٹوٹ حصہ) ہے۔ ہم اس پر قائم ہیں۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک واضح ہے کہ سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے سنہ 2007 میں چین کی مخالفت کے سبب اروناچل پردیش کا دورہ رد نہیں کیا تھا، بلکہ وہاں کانگریس پارٹی میں تبدیلیٔ قیادت کی مانگ کے سبب سیاسی بحران پیدا ہو گیا تھا۔ اس لیے، سوشل میڈیا یوزر کا دعویٰ غلط اور گمراہ کُن ہے۔