سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص، مسلم وضع قطع میں نظر آ رہا ہے۔ داڑھی-ٹوپی والا یہ شخص اپنے سر سے ٹوپی ہٹا کر سکھوں کی پگڑی بندھوا رہا ہے۔
یوزرس دعویٰ کر رہے ہیں کہ ویڈیو #KisanAndolan2024 کا ہے، جس میں ملک مخالف افراد بھرے پڑے ہیں۔ ساتھ ہی یوزرس سوال کر رہے ہیں کہ کسانوں کو کوئی ہندو آرٹسٹ نہیں مل رہا ہے کیا جو ان روہنگیا آرٹسٹوں کو پگڑی پہنانی پڑ رہی ہے۔
ایکس یوزر چندا کماری مینا نے ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا،’شوٹنگ کے دوران سیٹ پہ جانے سے پہلے آرٹسٹ تیار ہو رہے ہیں! پر ان کو کوئی ہندو آرٹسٹ نہیں مل رہا ہے کیا جو ان روہنگیا آرٹسٹوں کو پگڑی پہنانی پڑ رہی ہے؟؟ سب سے سب ملک مخالف (اینٹی نیشنل) بھرے پڑے ہیں اس فرضی کسان تحریک میں‘۔
शूटिंग के दौरान सेट पे जाने से पहले सब कलाकार तैयार हो रहे हैं!! पर इनको कोई हिंदू कलाकार नहीं मिल रहा क्या जो इन रोहिंग्या कलाकारों को पग पहनानी पड़ रही है ?? सब के सब एंटीनेशनल भरे पेड़ हैं इस फर्जी किसान आंदोलन में । pic.twitter.com/O8u3ppo1Ta
— Chanda Kumari Meena (@meena_chanda01) February 17, 2024
X Post Archive Link
بی جے پی کے رہنما شیکھر گپتا سمیت دیگر سوشل میڈیا یوزرس بھی ویڈیو پوسٹ کرکے یہی دعویٰ کر رہے ہیں۔
X Post Archive Link
X Post Archive Link
X Post Archive Link
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کے بعض کی-فریم کو ریورس سرچ کرنے پر DFRAC ٹیم نے پایا کہ یہ ویڈیو فیسبک پیج Sardarian Trust Punjab پر 10 جون 2022 کو پوسٹ کیا گیا تھا۔
ویڈیو کے کیپشن میں پنجابی میں لکھے ٹیکسٹ کا اردو ترجمہ بایں طور ہے کہ موسے والا کی آخری رسومات کے پروگرام میں ’سردارین ٹرسٹ‘ نے پگڑی کا لنگر لگایا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ اسی طرح 2022 میں ہی یہ ویڈیو #X اور #instagram پر بھی شیئر کیا گیا تھا۔
نتیجہ:
DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو پرانا (2022) ہے۔ اس کا کسان تحریک 2024 سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ویڈیو مشہور پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے آخری رسومات کے پروگرام کا ہے، لہٰذا سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔