سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اس دعوے کے ساتھ شیئر کیا جا رہا کہ- بھارتی ریاست گجرات میں 12 سالہ شیڈول کاسٹ کی ہندو لڑکی، جمنا کماری کے ساتھ مبینہ طور پر ہندوؤں کے ایک گروہ نے گینگ ریپ کیا اور اسے جنگل کے پاس پھینک دیا۔
پجیت نامی ایکس یوزر نے ویڈیو پوسٹ کرکے لکھا،’بھارت میں 12 سالہ دلت ہندو لڑکی جمنا کماری کے ساتھ مبینہ طور پر ہندوؤں کے ایک گروہ نے گینگ ریپ کیا اور اسے گجرات میں جنگل کے پاس پھینک دیا۔ ہندو دلتوں کے ساتھ جانوروں سے بھی بد تر سلوک کرتے ہیں…بیمار ثقافت‘۔
X Archive Post Link
کرائم رپورٹس انڈیا (@AsianDigest) اکاؤنٹ نے متذکرہ بالا دعوے کے ساتھ @PajetWorldOrder کے ایکس پوسٹ سے ویڈیو لے کر پوسٹ کرتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ- پجیت کبھی بھی اپنے مذہبی تفریق کو قبول نہیں کرتے لیکن مغرب میں نسل پرستی کی شکایت کرتے ہیں۔ ہندو سماج بہت گھٹیا ہے۔
X Archive Post Link
رفعت وانی نے متذکرہ بالا دعوے میں اضافہ کیا کہ- دن بہ دن یہ (ہندو) سماج خراب ہوتا جا رہا ہے۔
X Archive Post Link
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے پہلے اسے متعدد کی-فریم میں کنورٹ کیا۔ پھر انھیں Yandex کی مدد سے ریورس سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں کچھ میڈیا رپورٹس ملیں۔
گلف نیوز کے مطابق سندھ پاکستان میں 8 جون 2019 کو روشن شیخ اور رجب شیخ نے ہندو برادری کی ایک نابالغ لڑکی کو نشہ دے کر اس کا ریپ کیا اور اسے ایک کھیل میدان میں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔
خبروں کے مطابق پولیس نے ملزمان کو پکڑکر ان کے خلاف FIR درج کی۔ بعد ازاں کورٹ نے انھیں 10سال کی قید بہ مشقت اور 60 ہزار روپیے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
X Post Link
قابل ذکر ہے کہ کچھ یوزرس نے وائرل ویڈیو کو پاکستان کا بتاتے ہوئے شیئر کیا ہے، جبکہ ہمارے فیکٹ چیک میں سامنے آ چکا ہے کہ ویڈیو حال- فی الحال کا نہیں ہے۔ یہ ویڈیو سنہ 2019 کا ہے۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو بھارت کا نہیں، بلکہ 2019 میں سندھ، پاکستان میں گینگ ریپ کا شکار ہونے والی نابالغ ہندو لڑکی کا ہے۔ اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔