سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کرکے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ’جنوبی افریقہ‘ کے انگلولا نے اسلام پر پابندی عائد کر دی ہے۔ انگولا میں سبھی مساجد کو منہدم کر دیا گیا ہے اور سبھی مسلمانوں کو دھکے مار مار کر ملک سے بھگایا جا رہا ہے۔
X Post Archive Link
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے سے متعلق DFRAC نے گوگل پر کچھ کی-ورڈ کی مدد سے سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں کچھ میڈیا رپورٹس ملیں۔
سنہ 2013 میں 27 نومبر کو شائع الجزیرہ کی ایک نیوز ملی جس میں بتایا گیا ہے کہ- حکام کی جانب سے مساجد کو نقصان پہنچانے کے الزامات کے درمیان انگولا کی حکومت نے ملک میں اسلام پر پابندی اور مساجد کو بند کیے جانے سے انکار کیا ہے۔
aljazeera, timesofisrae, hurriyetdailynews & inshorts
غور طلب ہے کہ سوشل میڈیا یوزر کی جانب سے لکھا گیا ہے کہ ’جنوبی افریقہ‘ کے انگولا میں اسلام پر بَین لگایا گیا، جبکہ ’جنوبی افریقہ‘ علاحدہ ملک ہے، جو بر اعظم افریقہ کے جنوب میں واقع ہے اور ملک انگولا، وسطی (سینٹرل) افریقہ میں واقع ہے۔
dfrac
حال فی الحال، وسطی افریقی ملک، انگولا کی جانب سے اسلام پر پابندی عائد کرنے کی کوئی نیوز نہیں ہے۔ 2013 میں ایسی قیاس آرائیاں تھیں مگر انگولا نے اس سے انکار کر دیا تھا۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ سوشل میڈیا یوزر کا دعویٰ غلط ہے۔