سوشل میڈیا پر بنگلور کا بتا کر ایک ویڈیو شیئر کیا جا رہا ہے کہ لفٹ میں مسلم افراد نے 2 ہندو لڑکیوں کو اغوا کر نے کے لیے کلوروفارم سُنگھا کر بے ہوش کیا۔ پھر پار کنگ میں کھڑی گاڑی میں ڈالا اور لے کر چلے گئے۔ اسی طرح اغوا کیا جاتا ہے اور کبھی پتہ نہیں چلتا۔
X Post Archive Link
پریا رانا نامی ایکس یوزر نے ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا۔”#karnataka #Bangalore دیکھیے، کس طرح جہادی لفٹ میں سے ہندو لڑکیوں کو کلوروفارم سُنگھا کر لفٹ میں بے ہوش کرکے اغوا کیا اور سیدھے کار پارکنگ میں کھڑی کار میں دونوں لڑکیوں کو ڈالا اور نکل گئے، جن لڑکیوں اور عورتوں کو اغوا کیا جاتا ہے۔ کبھی پتہ نہیں چلتا۔ ہمیشہ کے لیے غائب کر دیں جاتی ہیں!‘۔
وہیں، دیگر کئی سوشل میڈیا یوزرس بھی ویڈیو کو اسی دعوے کے تحت شیئر کر رہے ہیں۔
X Post Archive Link
X Post Archive Link
X Post Archive Link
فیکٹ چیک:
DFRAC کی ٹیم نے وائرل ویڈیو کے کچھ کی-فریم کو ریوس سرچ کیا اور پایا کہ یہ ویڈیو مصر کے دارالحکومت قاہرہ کا ہے۔
مصر کی وزارت داخلہ نے ایکس پر عربی میں اس واردات کے بارے میں پوسٹ کرکے بتایا ہے کہ اس معاملے میں دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
مصر کی وزارت داخلہ کے مطابق-تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ایک خاتون کا سابق شوہر اس کی مرضی کے بغیر دو بچوں میں سے ایک کو زبردستی اپنے ساتھ بیرون ملک لے کر چلا گیا۔ کئی میڈیا ہاؤس نے بھی اسے کوریج دی ہے۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو بنگلور کا نہیں ہے بلکہ مصر کی راجدھانی قاہرہ کا ہے، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔