سوشل میڈیا پر ایک دعویٰ وائرل ہو رہا ہے کہ آزاد بھارت کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے ایک پروگرام میں تقریر کے دوران ’ہندو آریہ سماج‘ کے لوگوں کو ہندوستان میں پناہ گزیں قرار دے دیا تھا، جس پر مہمان خصوصی، سوامی ودیا نند ودیہہ نے نہرو کو اسٹیج پر زناٹے دار تھپڑ رسید کرتے ہوئے کہا تھا کہ آریہ سماج کے لوگ پناہ گزیں نہیں، وہ ہمارے آباؤ اجداد ہیں اور اس ملک کے اصل باشندے ہیں۔
یوگی آدتیہ ناتھ فین (ڈیجیٹل یودھا) گوڈسے کا بھکت نامی یوزر نے مائکرو بلاگنگ سائٹ ایکس پر متذکرہ بالا دعویٰ کرتے ہوئے کتاب [وِدیہہ گاتھا: پیج 637‘] کے حوالے سے لکھا ہے کہ سوامی ودیہہ نے اس وقت کہا تھا کہ تمھارے آباء و اجداد عربی ہیں، تم یہاں کے اصل باشندے نہیں، پناہ گزیں ہو۔ کاش سردار پٹیل، ملک کے وزیراعظم ہوتے تو یہ سب نہیں دیکھنا پڑتا۔
X Archive Link
دیگر سوشل میڈیا یوزرس بھی پنڈت نہرو کی تصویر کو شیئر کرکے یہی دعویٰ کررہے ہیں۔
X Archive Link
X Archive Link
X Archive Link
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC کی ٹیم نے سب سے پہلے کتاب ’وِدیہہ گاتھا‘ کو سرچ کیا۔ دریں اثناء ٹیم کو ایسی کوئی کتاب کہیں دستیاب نہیں ملی۔
البتہ، سوامی ودیاانند ودیہہ کو سرچ کرنے پر، وید سنستھان نامی ایک ویب سائٹ ملی، جس کے مطابق ودیہہ ویدک علوم اور یوگا کے تشہیر کار اور تنظیم کے بنیاد گذار تھے۔
بعد ازاں DFRAC کی ٹیم نے وائرل دعوے کے تحت شیئر کی جا رہی نہرو کی تصویر کے بارے میں معلومات اکٹھا کی۔ اس دوران ٹیم نے پایا کہ یہ تصویر پہلے بھی ایک فرضی دعوے کے تحت وائرل ہوئی تھی کہ نہرو کو ’چین جنگ میں ناکامی‘ کے لیے زد و کوب گیا تھا۔
X Archive Link
X Archive Link
جب ہماری DFRAC ٹیم نے اس تصویر کو ریورس سرچ کیا تو اسے آؤٹ لُک میگزین کے شائع کردہ ایک آرٹیکل میں پایا۔ تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے،’بدترین حالات کے لیے تیار نہرو کو 1962 کی جنگ سے پہلے فسادی ہجوم میں جانے سے روک لیا گیا تھا‘۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ تصویر ایسوسی ایٹڈ پریس (AP کی ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس (AP) کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ اس تصویر کے بارے میں معلومات دی گئی ہے کہ بھارت-چین جنگ سے پہلے ایک سکیورٹی اہلکار نے نہرو کو جنوری 1962 میں پٹنہ، بھارت میں منعقدہ کانگریس کے کنونشن میں فسادی بھیڑ میں جانے سے روکنے کے لیے پکڑ لیا تھا۔
نتیجہ:
زیرِ نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل دعویٰ بے بنیاد اور غلط ہے۔ نیز یہ کہ پنڈت نہرو کی تصویر کو گمراہ کُن طریقے سے شیئر کیا جا رہا ہے کیونکہ ’ودیہہ گاتھا‘ نامی کوئی کتاب نہیں ہے۔