مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر رہنما دگوجے سنگھ نے چندریان-3 کو چاند پر کامیاب لینڈنگ پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ISRO (انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن) کے سائنس دانوں کو 17 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ ہمیں اسرو کے سائنس دانوں پر فخر ہے۔ ہم مالک سے دعا کرتے ہیں کہ وہ کامیاب ہوں۔ ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا کہ-’یہ خبریں بھی آ رہی ہیں کہ جن سائنس دانوں نے یہ سارا کام کیا ہے، انھیں 17 ماہ سے تنخواہ نہیں مل پائی ہے۔ وزیراعظم کو اس طرف بھی توجہ دینی چاہیے‘۔
abplive,bhaskar & livehindustan
فیکٹ چیک:
کانگریس کے رہنما دگوجے سنگھ کی جانب سے کیا گیا دعویٰ گذشتہ ماہ جولائی 2023 میں بھی وائرل ہوا تھا اور SouthAsiaIndex، thewire، Bhaskar، zeebiz، navbharattimes، cnbctv18 اور bharattimes نے متذکرہ بالا دعوے کے ساتھ اس بابت رپورٹ بھی شائع کی تھی۔
اس وقت DFRAC ٹیم کی جانب سے اس فیکٹ چیک کیا گیا تھا، جسے یہاں پڑھا جا سکتا ہے۔
DFRAC ٹیم کے اس فیکٹ چیک میں سامنے آیا تھا کہ ٹائمس آف انڈیا کی جانب 02 اپریل 2023 کو پبلش ایک نیوز کے مطابق ٹائمس آف انڈیا کی 02 اپریل 2023 کو پبلش ایک نیوز کے مطابق ہیوی انجینئرنگ کارپوریشن لمیٹڈ (ایچ ای سی) رانچی کے تقریباً 300 افسران نے اپنی 150 روزہ ہڑتال کو ختم کر دیا جب پی ایس یو (پبلک سیکٹر یونٹ) نے افسران اور مزدوروں کو دو ماہ کی تنخواہ جاری کرنے پر اتفاق ظاہر کیا اور مستقبل میں سبھی بقایا تنخواہ کی رقم جاری کرنے کے لیے مؤثر اقدام کا وعدہ کیا۔
ایچ ای سی کے تمام افسران 3 نومبر 2022 سے بقایا تنخواہ کی ادائیگی کا مطالبہ کرتے ہوئے غیر معینہ مدت کی ہڑتال پر تھے۔ افسران کو گذشتہ ساڑھے 16 ماہ سے تنخواہ نہیں دی گئی جبکہ ملازمین گذشتہ 12 ماہ سے بغیر تنخواہ کے زندگی بسر کر رہے ہیں۔
وہیں ٹائمس آف انڈیا نے ہیڈلائن،’چندریان-3 کے پرواز بھرتے ہی ایچ ای سی، میکان کے انجینیئرس نے خوشی منائی‘ کے تحت ایک دیگر نیوز پبلش کی ہے۔ اس نیوز میں بتایا گیا ہے کہ ہیوی انجنیئرنگ کارپوریشن لمیٹیڈ (HEC)، اسرو کا آفیشیل پارٹنر نہیں ہے۔ لیکن کمپنی نے چندریان-3 میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
دراصل 2004-2005 سے پہلے اسرو بیرون ملک سے لانچ پیڈ درآمد کرتا تھا۔ 2008 میں اس وقت کے صدر ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نے ایچ ای سی کا دورہ کیا اور مختلف شعبوں میں PSU کی صلاحیت اور مہارت سے بہت متاثر ہوئے۔ بعد ازاں، HEC کو ISRO کی طرف سے موبائل لانچ پیڈ، ہوریزونٹل سلائیڈنگ ڈور اور ٹاور کرین وغیرہ بنانے کا ٹھیکہ دیا گیا۔
اخبار ہندوستان کی شائع کردہ خبر کے مطابق سیاسی تجزیہ کار تحسین پونہ والا نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ اسرو کے سائنس دانوں کو گذشتہ تین سال سے تنخواہ نہیں ملی ہے۔ 16 اگست کو ہی پی آئی بی نے پونا والا کے اس دعوے کی تردید کی تھی۔ اسرو کے مطابق سائنس دانوں کو ہر مہینے کے آخر میں تنخواہ ملتی ہے۔
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ کانگریس کے رہنما دگوجے سنگھ کا دعویٰ گمراہ کُن ہے، کیونکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق- یہ تنخواہ کا مسئلہ اسرو کا نہیں ہے۔ یہ ہیوی انجینئرنگ کارپوریشن لمیٹڈ (ایچ ای سی) کے لیے کام کرنے والے سائنس دانوں کا ہے، جسے اپریل 2023 میں سلجھا لیا گیا تھا۔ HEC، اسرو کا آفیشل پارٹنر نہیں ہے، لیکن کمپنی نے چندریان-3 کے لیے لانچ پیڈ بنا کر ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔