سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بس کنڈکٹر لڑکی کے بھیس میں بیٹھے لڑکے کا ویڈیو بنا رہا ہے، تاکہ اس کا اصلی چہرہ سامنے آ سکے۔ یوزرس، ویڈیو کو اس دعوے کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں کہ مسلمان، لڑکی بن کر بسوں میں خواتین کی سیٹوں پر بیٹھتے ہیں اور لڑکیوں کو بے ہوش کرکے انھیں غائب کر دیتے ہیں۔
حال ہی میں نوح تشدد کی کوریج کے حوالے سے سرخیوں میں آنے والی صحافی ارچنا تیواری نے ٹویٹر پر ویڈیو کو شیئر کرکے کیپشن میں لکھا،’اوہو…سچ میں یہ کیسے حیوان ہیں، لیڈیز کا بھیس بنا کر یہ قوم، بسوں میں خواتین کی سیٹ پر بیٹھ کر بغل میں بیٹھنے والی لڑکیوں کو کچھ کھلا کر بے ہوش کرتے ہیں۔ پھر ان کی کال پر ایمبولنس لاتے ہیں۔ اسپتال بھی انہی کا ہوتا ہے…شہر میں بہت ساری لڑکیاں غائب ہیں۔ دارو (شراب)-بیئر جیسے بانڈو لوگ فیکٹ چیک کرکے کہیں گے کہ ایک قوم کو ہراساں کیا جا رہا ہے…یا پھر کہہ دیں گے کہ وہ تو بس پرینک (Prank) کر رہا تھا…‘۔
Tweet Archive Link
ارچنا تیواری کا یوٹیوب چینل دی راج دھرم ویریفائیڈ ہے۔ نوح تشدد کی کوریج کے تناظر میں، ان کا ایک ویڈیو خوب وائرل ہوا تھا۔
اسی طرح، ویریفائیڈ یوزر گوپال گوسوامی نے ویڈیو ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا،’کچھ اور جہاد بچا ہے؟ کہاں کہاں دھیان رکھیں‘۔
Tweet Archive Link
وہیں دیگر سوشل میڈیا یوزرس بھی اسی طرح کے کیپشن کے ساتھ ویڈیو، شیئر کر رہے ہیں۔
Tweet Archive Link
Tweet Archive Link
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لیے، DFRAC ٹیم نے پہلے ویڈیو کو چند کی-فریم میں کنورٹ کیا اور پھر گوگل کی مدد سے انھیں ریورس سرچ کیا۔ اس دوران کئی میڈیا ہاؤسز کی ویڈیو رپورٹ میں ہمیں یہی ویڈیو ملا۔
اخبار پنجاب کیسری کی جانب سے 23 مارچ 2023 کو یوٹیوب پر اپلوڈ ایک ویڈیو ملا، جس کا کیپشن تھا-’Video: لڑکی بن کر لڑکا کر رہا تھا DTC بس کی فری سواری، ایسے کھلی پول‘۔
ٹائمس ناؤ نوبھارت نے یوٹیوب پر اس کیپشن کے ساتھ ویڈیو اپلوڈ کیا ہے-’دہلی میں بس کا ٹکٹ بچانے کے چکر میں لڑکا بنا لڑکی، بس کنڈکٹر نے بنایا ویڈیو‘۔
ڈسکرپشن میں، ٹائمس ناؤ نوبھارت نے لکھا،’ملک کی راجدھانی دہلی میں ایک عجیب و غریب معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں مفت بس سروس کا لطف اٹھانے کے لیے لڑکے نے لڑکی کا حلیہ بنا لیا، بس کنڈکٹر نے بنایا ویڈیو‘۔
نیوز 24 نے اس کیپشن کے ساتھ ویڈیو اپلوڈ کیا ہے کہ-’Delhi: بس میں فری سفر کرنے کے لیے لڑکا بنا لڑکی، ماسک اتارا تو لوگ رہ گئے حیران‘۔
وائرل ویڈیو کے تناظر میں، DFRAC ٹیم کو کوئی ایسی میڈیا رپورٹ نہیں ملی ہے کہ جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہو کہ لڑکا مسلمان ہے اور ہیومن ٹریفکنگ (اسمگلنگ) کے مقصد سے ایسا کرتا ہے۔
نتیجہ:
زیرنظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو ایک سال پرانا، مارچ 2022 کا ہے، اس لیے صحافی ارچنا تیواری اور دیگر سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے، کیونکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق، دہلی میں مفت بس سروس کا لطف اٹھانے کے لیے ایک نوجوان لڑکے نے لڑکی کا بھیس بنایا تھا اور بس کنڈکٹر نے ویڈیو بنا کر وائرل کر دیا تھا۔ اس میں کوئی ہندو-مسلم اینگل نہیں ہے۔