15 اگست 2023 کو بھارت نے 77 واں یوم آزادی بڑے جوش و خروش کے ساتھ منایا۔ ایسے میں بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کے بارے میں سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ ہر 15 اگست کو برطانوی پرچم ’یونین جیک‘ پھہرانا چاہتے تھے۔
کتاب ’ہے رام‘ کے مصنف اور ڈی ڈی نیوز کے سینئر کنسلٹنگ ایڈیٹر پرکھر شریواستو نے ٹویٹر پر تقریباً 600 الفاظ میں ایک پوسٹ لکھ کر دعویٰ کیا ہے کہ- لارڈ ماؤنٹ بیٹن کی خواہش کے مطابق پنڈت نہرو نے خط لکھ کر ان سے کہا تھا کہ ہر سال 15 اگست بشمول خصوصی 10 دن، ترنگے کے ساتھ، یونین جیک بھی پورے بھارت میں پھہرایا جا سکتا ہے۔
اس تناظر میں، پرکھر شریواستو نے Selected Works of Jawaharlal Nehru, Series 2, Vol. 3, PN 40 کے حوالے سے ایک لیٹر کی مختصر تلخیص پیش کی ہے کہ پنڈت نہرو نے ماؤنٹ بیٹن کو لکھا کہ آپ نے مجھے ان تاریخوں کی فہرست بھیجی ہے جب بھارت میں یونین جیک پھہرایا جا سکتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ عوامی بلڈنگوں پر قومی پرچم ترنگے کے علاوہ یونین جیک بھی پھہرایا جائے گا۔ لیکن اس میں 15 اگست (1947) کی تاریخ مناسب نہیں ہے۔ جہاں تک اگلے 15 اگست کا سوال ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اس پر اتفاق ہو گیا ہے۔
Tweet Archive Link
دیگر سوشل میڈیا یوزرس نے بھی اسی طرح کے دعوے کیے ہیں۔
Tweet Archive Link
Tweet Archive Link
Tweet Archive Link
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے پہلے گوگل پر کچھ کی-ورڈ کی مدد سے سرچ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا کبھی آزاد بھارت میں برطانوی پرچم ’یونین جیک‘ پھہرایا گیا ہے۔
اس دوران ہمیں کہیں بھی ایسی کوئی میڈیا رپورٹ نہیں ملی جس میں یہ بتایا گیا ہو کہ 14 اگست 1947 کی شام برطانوی راج کے پرچم ’یونین جیک‘ کو اتار دیے جانے کے بعد پھر کبھی پھہرایا گیا ہو۔
DFRAC ٹیم نے نہرو اور ماؤنٹ بیٹن کے مابین ہوئے خط و کتابت کو دیکھا اور پایا کہ پنڈت نہرو نے اگلے سال یونین جیک پھہرائے جانے سے متعلق حکومت پاکستان سے بات چیت کی تھی۔
اس کے بعد DFRAC کی ٹیم نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا آزادی کے بعد بھارت اور پاکستان میں یونین جیک پھہرایا گیا؟ اور کیا نہرو نے کبھی پاکستان سے یونین جیک پھہرانے کے بارے میں بات کی؟ ہمیں اس حوالے سے کوئی میڈیا رپورٹ نہیں ملی۔
دریں اثنا، ہمیں مورخ اور thecrediblehistory.com کے بانی، اشوک پانڈے کا ایک ٹویٹ ملا، جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ نہرو کے ایک خط کے حوالے سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ یونین جیک پر راضی ہو گئے تھے۔ آزادی دروازے پر تھی، سفارت کاری میں بہت کچھ لکھا جاتا ہے، یقین نہیں آتا۔ نہرو جی نے صرف اتنا کہا کہ ٹھیک ہے اس سال 15 اگست کو نہیں، آگے دیکھیں گے، لیکن خاموشی سے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔ دوبارہ شکایت آئی تو کہہ دیا کہ پاکستان سے بات کریں گے۔ اسے احتراز اور ٹالنا کہتے ہیں۔ کیا ہوا؟ نہ کسی 15 اگست کو اور نہ ہی کسی اور دن یونین جیک پھہرایا گیا۔
اشوک پانڈے کے مطابق یکم جولائی 1948 کی تاریخ گواہ ہے کہ ماؤنٹ بیٹن کی ایسی کسی خواہش کا احترام نہیں کیا گیا۔ وہ اپنے یونین جیک کے ساتھ انگلینڈ واپس لوٹ گئے۔
Tweet Archive Link
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل دعویٰ گمراہ کُن ہے کیونکہ بھارت کے پہلے وزیراعظم جواہرلعل نہرو نے ماؤنٹ بیٹن کے سوال پر ٹال-مٹول کے انداز میں بات کی تھی نہ کہ وہ راضی ہو گئے تھے، یہی وجہ ہے کہ آزاد بھارت میں کبھی یونین جیک نہیں پھہرایا گیا۔