سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خاتون بائک پر بیٹھی ہے اور کچھ لوگ اسے چھیڑ رہے ہیں، اس کی ساڑی کھینچ رہے ہیں اور گالیاں دے رہے ہیں۔ یوزرس، شدید ردعمل کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ اپوزیشن کے رہنماؤں پر سوال کھڑے کر رہے ہیں۔
منجیت یادیو نامی یوزر نے ویڈیو ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا،’تحفظِ خواتین پر ملک کے وزیراعظم کو گیان دینے والے اپوزیشن کے رہنما ایک بار بہار کا یہ ویڈیو دیکھ لیں، بہار میں جنگل راج ہے لیکن کوئی بھی اپوزیشن لیڈر اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرے گا، یہ محض ’منھ بھرائی‘ کی سیاست کر سکتے ہیں۔@yadavtejashwi @yadavtejashwi #hindujanjagarti‘۔
Tweet Archive Link
دیگر سوشل میڈیا یوزرس بھی اسی طرح کا دعویٰ کرتے ہوئے ویڈیو شیئر کر رہے ہیں۔
Tweet Archive Link
Tweet Archive Link
Tweet Archive Link
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے پہلے اسے متعدد کی-فریم میں کنورٹ کیا۔ پھر انھیں گوگل کی مدد سے ریورس سرچ کیا۔ دریں اثنا، ہمیں یہ ویڈیو دو سال قبل سوشل میڈیا پلیٹ فارم Reddit پر پوسٹ کیا ہوا ملا، جسے بعد میں ڈلیٹ کر دیا گیا تھا۔
Source: Link
وہیں یوٹیوب پر کچھ کی-ورڈ کی مدد سے سرچ کرنے پر DFRAC ٹیم کو ABP News کی دو سال پہلے 7 اکتوبر 2021 کو اپلوڈ ایک رپورٹ ملی، جسے کیپشن دیا گیا ہے،’وہ چیختی رہی..منچلے کرتے رہے بد تمیزی، ویڈیو وائرل، 4 ملزم گرفتار‘۔
وہیں اخبار دَینک بھاسکر کی رپورٹ کے مطابق بہار کے ضلع سارن کے دریا پور علاقے میں ایک خاتون شور مچاتی رہی اور 6 منچلے اس کی ساڑی کھینچتے رہے۔ ویڈیو وائرل ہونے کے ایک دن بعد بدھ کو پولیس حرکت میں آئی اور چار افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
اخبار ہندوستان نے بھی اس واقعہ کو کور کیا ہے۔
واضح رہے کہ 10 اگست 2022 سے پہلے بہار میں نتیش کمار کی قیادت میں بی جے پی کی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی حکومت تھی۔
نتیجہ:
زیرنظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ یہ ویڈیو دو سال پرانا ہے، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے ویڈیو شیئر کرکے جو دعویٰ کیا جا رہا ہے، وہ غلط اور گمراہ کُن ہے۔