سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں بھاری تشدد دیکھا جا سکتا ہے۔ مقامی لوگوں نے پولیس وین کو آگ کے حوالے کر دیا۔ سوشل میڈیا یوزرس، دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ پرتشدد جھڑپیں بنگلہ دیش سے آئے روہنگیا کے ساتھ ساتھ ٹی ایم سی کے غنڈےکر رہے ہیں جو پورے مغربی بنگال کو قتل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
واسو نامی یوزر نے ٹویٹر پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بنگلہ زبان میں لکھا،’ممتا بنرجی نے اپنے لیے بنگلہ دیش سے روہنگیا کو لاکر انھیں راشن کارڈ، ووٹر آئی ڈی اور مفت گھر دیا۔ یہ شیطان اب ٹی ایم سی کے غنڈوں کے ساتھ ہیں اور پورے مغربی بنگال کو مار رہے ہیں اور گھروں کو جلا رہے ہیں‘۔ (اردو ترجمہ)
Source: Twitter
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC کی ٹیم نے پہلے اسے کچھ کی-فریم میں کنورٹ کیا اور انھیں گوگل کی مدد سے ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں ONA خبر نامی یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو ملا جس کا عنوان تھا،’بھدرک میں ایک شخص کی موت پر احتجاج || 14 جنوری 2021‘
اس چینل کی طرف سے پوسٹ کیے گئے ویڈیو میں 6:23 منٹ پر وائرل ویڈیو کا حصہ دیکھا جا سکتا ہے۔
مزید برآں، ہمیں ویب سائٹ Odishatv.in پر 13 جنوری 2021 کو پبلش ایک خبر ملی جس کا عنوان تھا،’بھدرک میں نوجوان کی موت کے بعد ہجوم نے کیا پولیس وین کو نذرِ آتش‘۔ اس خبر کے مطابق بھدرک میں نوجوان کی خودکشی پر مشتعل مقامی لوگوں نے پولیس وین کو آگ لگا دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک حالیہ کیس میں پوچھ گچھ کے دوران پولیس نے ایک شخص کو زدوکوب کیا تھا، جس کے بعد اس نے گاؤں کے تالاب میں کود کر خود کشی کر لی تھی۔
Source: Odishatv.in
نتیجہ:
زیر نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ بھدرک میں ایک شخص کی خودکشی کی خبر سے متعلق ہے، نہ کہ مغربی بنگال میں روہنگیا کی جانب سے پرتشدد جھڑپ سے، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔