سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ لوگ ایک نوجوان لڑکے کو پکڑ کر پیٹ رہے ہیں۔ لڑکی کی گردن پر کئی کٹ کے نشانات ہیں، اس کے باوجود وہ، لوگوں کو منع کر رہے کہ وہ ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ نہ کریں۔ ایک طرف لوگ، نوجوان کو زدوکوب کر رہے ہیں تو وہیں دوسری طرف لڑکی کو علاج کے لیے اسپتال لے جانے کی بات بھی سنائی دے رہی ہے۔
ٹویٹر پر ایودھیا نامی یوزر نے اس ویڈیو کو کیپشن دیا،’جے بات، لو دیکھو، محبت کی دُکان کھل گئی؟؟ پارک میں ہندو لڑکی کو مار ڈالنے کے لیے لایا تھا‘۔
🚨 जे बात 🚨
— अयोध्या (@AadiTiw61246771) June 8, 2023
लो देखो🤔 मोहब्बत की दुकान खुल गई??
पार्क में हिंदू लड़की को मार डालने के लिए लाया था pic.twitter.com/45e4sDHluh
Tweet Archive Link
ویڈیو میں ٹیکسٹ لکھا ہوا ہے،’’جہادی کے پریم جال میں، پھنسی ہندو لڑکی کا گلا کاٹ رہا تھا اب آخر کب ہندو بچائیں گے‘۔
وہیں دیگر سوشل میڈیا یوزرس بھی اسی طرح کے دعوے کے تحت ویڈیو شیئر کر رہے ہیں۔
🚨 जे बात 🚨
— PRIYA RANA (@priyarana3101) June 8, 2023
लो देखो🤔 मोहब्बत की दुकान खुल गई??
पार्क में हिंदू लड़की को मार डालने के लिए लाया था#झारखंड pic.twitter.com/LJPSfH2czL
Tweet Archive Link
🚨 जे बात 🚨
— अभिलाष ब्रह्मर्षि (@Abhilashbihar) June 8, 2023
लो देखो🤔 मोहब्बत की दुकान खुल गई??
पार्क में हिंदू लड़की को मार डालने के लिए लाया था pic.twitter.com/dIlKpbHUVW
Tweet Archive Link
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے پہلے ویڈیو کو متعدد کی-فریم میں کنورٹ کیا۔ پھر انھیں انٹرنیٹ پر ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں کچھ میڈیا رپورٹس ملیں۔
ہندی اخبار پربھات خبر نے سرخی،’رانچی: ڈَیم گھوم کر لوٹ رہے پریمی نے طالبہ پر چاقو سے کیا وار‘ کے تحت 16 ستمبر 2019 کو نیوز پبلش کی ہے۔
اس نیوز کے مطابق لال پور کے ایک کوچنگ سینٹر میں زیرِ تعلیم چندوا کی باشندہ طالبہ کے مبینہ عاشق اروند کمار نے اس کی گردن پر چاقو سے حملہ کرکے لہو لہان کر دیا۔ اس کی اطلاع پٹھوریا پولیس کو دی گئی۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اروند کمار ولد چندوا ساکن؛ مہیندر ساؤ کو گرفتار کر لیا۔ اس کی موٹر سائیکل بھی ضبط کر لی گئی ہے، طالبہ کے بیان پر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اروند، طالبہ کا اسکول دوست ہے، وہ اتوار کو بائک لے کر رانچی آیا تھا۔ طالبہ اور اروند، لال پور سے پتراتو گھاٹی اور ڈَیم گھومنے گئے تھے، واپسی کے دوران دونوں کے بیچ کسی بات پر جھگڑا ہوگیا۔ اس کے بعد اروند نے تیز دھوپ کا کہہ کر بائک ایک درخت کے پاس روک دی اور دونوں درخت کے سائے میں بیٹھ گئے۔ اس دوران جب تک طالبہ کچھ سمجھ پاتی، اروند نے اس کی گردن پر چاقو سے وار کر دیا۔
قابل ذکر ہے کہ دیگر میڈیا ہاؤسز نے بھی اس واردات کو کور کیا ہے۔
نتیجہ:
زیرِ نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو تقریباً چار سال پرانا، 2019 کا ہے۔ یہ واقعہ رانچی کا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لڑکا اروند کمار اور لڑکی دونوں کا تعلق ایک ہی کمیونٹی سے ہے، اس میں کوئی کمیونل اینگل نہیں ہے، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔