سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خواتین کا ایک گروپ ایک شخص کی پٹائی کر رہا ہے۔ سوشل میڈیا یوزرس اس ویڈیو کو شیئر کرکے دعویٰ کر رہے ہیں کہ عورتیں کیرالا میں بی جے پی کے رکن اسمبلی کی پٹائی کر رہی ہیں۔
اس ویڈیو کو کئی ویریفائید یوزرس نے بھی شیئر کیا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے، روشنی کُشل جیسوال نامی ایک ویریفائیڈ یوزر نے لکھا،’کمزور دل والے سنبھل کر دیکھیں۔ کیرالا کے بی جے پی کے رکن اسمبلی کو خواتین نے برہنہ کرکے مارا پیٹا۔ کسی کی پیشین گوئی سچ ہو رہی ہے۔ عوام جب بھی بیدار ہوں گے گنہگاروں کو اسی طرح دھوئیں گے۔
Source: Twitter
وہیں اس ویڈیو کو کئی دیگر یوزرس نے بھی شیئر کیا ہے۔
Source: Twitter
Source: Twitter
Source: Twitter
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے DFRAC ٹیم نے ویڈیو کو متعدد کی-فریم میں تبدیل کیا اور انھیں ریورس سرچ کیا۔ ہمیں اس بابت کیرالا کی مقامی میڈیا رپورٹس ملے۔ جنوری 2023 کو پبلش www.onmanorama.com کی ایک رپورٹ کے مطابق شاجی نامی شخص نے شہنشاہ ایمانوئل چرچ کے تحت سِیّون ریٹریٹ سینٹر سے تعلقات منقطع کر لیے تھے۔ جب شاجی اور اس کے اہل خانہ ایک کار میں وہاں سے گذرے تو خواتین نے گاڑی روک لی، شاجی کو باہر نکالا اور اس پر حملہ کر دیا۔ انہوں نے کار کے شیشے کو بھی نقصان پہنچایا۔ پولیس کو دیے گئے اپنے بیان میں شاجی نے کہا کہ تقریباً 50 لوگوں نے اس پر حملہ کیا۔
Source: onmanorama.com
وہیں اس واردات کے تناظر میں ملیالم زبان میں ایک دیگر رپورٹ 6 جنوری 2023 کو شائع ہوئی ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شاجی اور اس کے بیٹے ساجن کو خواتین کی تصاویر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے پر خواتین نے انھیں مارا پیٹا۔
Source: malayalam.samayam.com
وہیں ہم نے کیرالہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی کے تناظر میں گوگل پر سرچ کیا۔ oneindia.com کی رپورٹ کے مطابق سنہ 2021 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کا کھاتہ نہیں کھلا تھا۔ اس سے پہلے بی جے پی نے ایک اسمبلی سیٹ جیتی تھی، جسے وہ 2021 کے اسمبلی انتخابات میں ہار گئی تھی۔
Source: hindi.oneindia.com
نتیجہ:
زیرِ نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ کیرالا میں بی جے پی کے رکن اسمبلی کی پٹائی کا وائرل دعویٰ غلط ہے۔