سوشل میڈیا سائٹس پر کئی ویڈیوز اس دعوے کے ساتھ شیئر کیے جا رہے ہیں کہ کرناٹک میں کانگریس پارٹی کی جیت کا جشن منانے کے لیے پاکستان کا جھنڈا پھہرایا گیا ہے۔
ایڈوکیٹ وویکانند گپتا نے ٹویٹر پر ایک ویڈیو ٹویٹ کو کوٹ-ری-ٹویٹ کرتے ہوئے دو ویڈیوز شیئر کرکے لکھا،’یہ پاکستان کا جھنڈا ہے اسلام کا جھنڈا نہیں۔ اسلام کا جھنڈا ’پرچمِ توحید‘ ہے۔ @zoo_bear اور جو کل سے گیان دے رہے ہیں اسے اسلام کا جھنڈا کہنا بند کر دیں۔ کرناٹک میں خوش آمدید، اب ٹیپو سلطان کی مدح سرائی ہوگی، (کرناٹک)کانگریس کے زیر نگیں ہے۔#KarnatakaElectionResults2023‘۔
Tweet Archive Link
ایک دیگر یوزر ایم جے نے بھی دو ویڈیو ٹویٹ کرکے کیپشن میں لکھا،’کرناٹک میں کانگریس کی جیت کے فوراً بعد کے منظر: پولیس کے سامنے لگے ’پاکستان زندہ باد‘ کے نعرے، بیلگاوی میں پاکستان کا جھنڈا لہرایا گیا۔پاکستان کے ہیپِّینیس انڈیکس کی ریٹنگ میں 50 رینک کا اچھال آیا ہے۔ کانگریس نے بھی پٹاخے پھوڑے۔ کوئی آلودگی نہیں یا پالتو جانور نہیں ڈرے؟#KarnatakaElectionResults‘۔
Tweet Archive Link
فیکٹ چیک:
شیئر کیے جا رہے متذکرہ بالا ویڈیو میں نظر آنے والے جھنڈے کی حقیقت جاننے کی غرض سے DFRAC کی ٹیم نے ویڈیو کو غور سے دیکھا اور پایا کہ ویڈیو میں ’اوم‘ ؛لکھا ہوا بھگوا (زعفرانی)، بی آر امبیڈکر کی تصویر کے ساتھ نیلا، چاند-تارے کے ساتھ سبز اور ایک کسی امیدوار کی تصویر کے ساتھ کل چار جھنڈے نظر آ رہے ہیں۔ جس جھنڈے کو یوزر، پاکستانی جھنڈا بتا رہے ہیں، وہ اسلامی جھنڈا ہے مگر پاکستانی جھنڈا نہیں۔
پاکستان کے جھنڈے اور اسلامی جھنڈے میں بنیادی فرق کو واضح کرنے کے لیے یہاں ایک کولاج دیا جا رہا ہے۔ اس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پاکستان کے جھنڈے میں سب سے پہلے سفید پٹی ہے جبکہ اسلامی پرچم میں یہ سفید پٹی نہیں ہوتی ہے۔
نتیجہ:
زیرِ نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو کے ذریعے جس پرچم کو پاکستانی پرچم کہا جا رہا ہے، وہ دراصل اسلامی جھنڈا ہے، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔