سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ تقریباً دو منٹ کے اس ویڈیو میں ایک شخص کو یہ کہتے سنا جا سکتا ہے،’اجین کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ ہم نے کہہ دیا ہے کہ نماز پڑھنا کوئی منع نہیں ہے۔ روزے بھی خوب کرو، اس کی بھی منع نہیں ہے۔ اگر آپ کو محرم کے جلوس نکالنا ہے، روایتی جلوس نکالو، اس کی بھی ممانعت نہیں ہے۔ لیکن ایک بات کان کھول کر سب کو سمجھ لینا چاہیے، یہ ہندوستان ہے، یہاں پر آپ، جو کچھ بھی ہیں، آپ بابا صاحب کی آئین کے مطابق ہی کام کریں گے۔بھارت کی دھرتی پر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے جائیں گے تو کچلے جاؤگے اور قانون اپنا شکنجہ کسے گا۔ ہم ملا اور مولویوں سے مؤدبانہ کہہ دینا چاہتے ہیں کہ نمازیں کرواؤ، خوب تعلیم کی سِکشا دو لیکن بتا دو کہ یہ ملک ہندوستان ہے۔ ملک کے اندر ماں باپ کی ڈیوٹی ہے، آج ایک چینل پر ایک ملا مجھ سے بحث کر رہے تھے، میں نے ان سے کہا کہ ماں باپ نہیں بتا سکتے کہ یہ ہندوستان ہے۔ اس ملک میں ہندوستان زندہ باد کے نعرے لگانے چاہیے یا پاکستان کے؟ اور اگر تم کو اتنا ہی سُکھ طالبانیوں سے مل رہا ہے، اگر اپنی ماں کا دودھ پیا ہے تو کچھ دن افغانستان میں رہ کر دکھاؤ، کچھ دن پاکستان میں رہ کر دکھاؤ۔ ارے یہ وہ ملک ہے جو تمھاری بد تمیزیاں بھی سہہ کر، تم کو سہارا دیتا ہے، تم کو اٹھاتا ہے، تمھاری مدد کرتا ہے، اس لیے سدھرو، اس ملک کی دھرتی پر مر مٹنے والا اشفاق بنو، اس سے پورا ملک تم کو سلام کرےگا۔ اگر تم نے ملک کے خلاف بد تمیزیاں کیں تو قانون کا ڈنڈا اور قانون کا شکنجہ، دونوں کسائے گا، پھر جو ان کو بچانے آئے گا، ان پر بھی ڈنڈا چلایا جائے گا‘۔
متذکرہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے، ڈاکٹر امریتا آئی پی ایس نامی ایک ٹویٹر یوزر نے لکھا،’مدھیہ پردیش حکومت میں ڈی ایم کے عہدے پر تعینات ہیں۔ ان کی یہ بات میڈیا کے سامنے بول، مجھے تو بہت اچھی لگی۔ جے شری رام، فالو کریں، فالو بیک کروں گی۔ جے سناتن جے شری رام‘۔
Tweet Archive Link
وہیں یوٹیوب چینل، ’آپ کی بات‘ پر 30 اپریل 2023 کو کیپشن،’شاید ملک کا پہلا ڈی ایم۔ لائک، سبسکرائب، شیئر کریں‘۔ کے تحت اپلوڈ کیا گیا ہے۔
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے ویڈیو کو کچھ کی-فریم میں کنورٹ کرکے ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں دینک بھاسکر کی شائع کردہ ایک نیوز رپورٹ میں ایسی ہی تصویر ملی۔
خبر میں بتایا گیا ہے کہ مدھیہ پردیش اسمبلی کے سابق پروٹیم اسپیکر اور بھوپال کے حضور حلقے سے رکن اسمبلی رامیشور شرما اپنے بیانات کو لے کر ہمیشہ تنازعات میں رہتے ہیں۔
DFRAC ٹیم نے اپنی تحقیقات کے دوران پایا کہ یہ ویڈیو ستمبر 2021 کے اوائل میں آسام کے وزیر اعلیٰ کے دعوے کے ساتھ بھی وائرل ہوا تھا۔
FB Post Link
FB Post Link
نتیجہ:
DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو نہ تو مدھیہ پردیش کے کسی ڈی ایم کا ہے اور نہ ہی آسام کے وزیر اعلیٰ کا ہے۔ یہ ویڈیو بی جے پی کے رہنما اور بھوپال کے ’حضور‘ اسمبلی حلقے سے رکن اسمبلی رامیشور شرما کا ہے، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔