سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک صحافی ایک ایسے شخص کا انٹرویو کر رہا ہے جس نے اپنی بیوی کو قتل کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا یوزرس اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کر رہے ہیں کہ اس شخص نے اپنی بیوی کو صرف اس لیے قتل کر دیا کیونکہ وہ ہندو تھی۔
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے منیش کشیپ (Son of Bihar- Parody) نامی ایک ویریفائیڈ یوزر نے لکھا،’پیار میں گھر چھوڑنے والی سبھی لڑکیوں کھان (کان) کھول کر سن لو شاید آنکھیں کھل جائیں؟؟‘ اس ویڈیو میں ٹیکسٹ لکھا ہے،’اس نے اپنی بیوی کو قتل اس لیے کر دیا، کیونکہ وہ ہندو تھی‘۔
Source : Twitter
وہیں اس ویڈیو کو کئی دیگر یوزرس بھی اسی طرح کے دعوے کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔
Source : Twitter
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC کی ٹیم نے ویڈیو کو پہلے متعدد کی-فریم میں کنورٹ کیا۔ پھر انھیں ریورس امیج سرچ کیا۔ اس دوران ہمیں وائرل ویڈیو ’انصاف 24 نیوز‘ نامی یوٹیوب چینل پر ملا، جسے 28 اپریل کو اپلوڈ کیا گیا تھا۔
Source : YouTube
یہ ویڈیو بہار کے سمستی پور کا بتایا جا رہا ہے۔ ویڈیو میں نظر آنے والا، قتل کا ملزم محبوب عالم بتاتا ہے کہ اس نے اپنی بیوی کو قتل کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں محبوب اور بھی کئی طرح کی متنازعہ باتیں کرتا ہے۔
وہیں ’انصاف 24 نیوز‘ پر ہمیں اس واردات کے تناظر میں ایک دیگر ویڈیو بھی ملا۔ اس ویڈیو میں لڑکی کے والدین کا انٹرویو کیا گیا ہے۔ لڑکی کے والد نے بتایا کہ وہ ہندو نہیں بلکہ مسلمان ہے اور لڑکی کا نام یاسمین خاتون ہے۔
Source : YouTube
متذکرہ قتل واردات کے تناظر میں معلومات سامنے آ رہی ہے کہ ضلع در بھنگہ کے حیا گھاٹ کی باشندہ یاسمین خاتون کی شادی ضلع سمستی پور کے محبوب عالم سے آٹھ ماہ پہلے ہوئی تھی۔ کسی جھگڑے سے متعلق محبوب نے اپنی بیوی کا قتل کر دیا۔
نتیجہ:
زیرِ نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔ در حقیقت شوہر محبوب عالم اور بیوی یاسمین خاتون دونوں کا تعلق مسلم کمیونٹی سے ہے۔ اس میں لو جہاد کا کوئی اینگل نہیں ہے۔