مین اسٹریم میڈیا اور سوشل میڈیا پر شیئر کیے جا رہے کئی رپورٹس کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردوغٓان کی طبیعت نازک بتائی جا رہی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اردوغان کو ‘دل کا دورہ’ پڑا ہے اور ان کی حالت سنگین بتائی جا رہی ہے۔ رپورٹس کے مطابق اردوغان اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔
کئی بھارتی میڈیا اداروں نے بھی خصوصی رپورٹ کے تحت نیوز کی نشر و اشاعت کی ہے۔
Source: NDTV
Source: Hindustan Times
ملِنڈا نامی ایک ویریفائیڈ یوزر نے بھی دعویٰ کیا کہ اردوغان کو دل کا دورہ پڑا ہے۔ ملنڈا خود کو ایک نرس بتاتی ہیں۔
Source: Twitter
علاو ازیں کئی دیگر یوزرس نے بھی اسی دعوے کے ساتھ ٹویٹ کیا ہے۔
فیکٹ چیک:
سوشل میڈیا اور میڈیا کے دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے dfrac ٹیم نے اس تناظر میں گوگل پر کچھ کی-ورڈ سرچ کیا۔ ہمیں ترکی کے مواصلاتی سربراہ فہارٹِن الٹُن کا ایک ٹویٹ ملا، جس میں انہوں نے اردوغان کے اسپتال میں ہونے کی کچھ تصویریں شیئر کرتے ہوئے لکھا،’ہم صدر کی صحت سے متعلق اس طرح کے بے بنیاد دعوے کو واضح طور پر خارج کرتے ہیں۔ صڈر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کل کے جوہری توانائی (ایٹمی انرجی) پلانٹ کے افتتاح میں شامل ہوں گے۔ کتنی بھی گمراہ کُن خبریں ہوں، اس حقیقت پر نتازعہ نہیں کر سکتیں کہ ترکی کے عوام اپنے رہنما کے ساتھ کھڑے ہیں، @RTErdogan اور ان کی اے کے پارٹی 14مئی کو الیکشن جیتنے کے لیے تیار ہے۔ (اردو ترجمہ)
source : twitter
علاوہ ازیں الٹُن کے ٹویٹ کے بعد ہمیں ایسے کئی ٹویٹ ملے جو صدر کی بگڑتی صحت کے دعوے کی تردید کرتے ہیں۔ ایک ٹویٹر پوسٹ میں دل کے دورے کے دعوے کی تردید کی گئی ہے، حالانکہ اطلاع دی گئی ہے کہ صدر معمولی سردی اور فلو سے متاثر ہیں۔
source : twitter
source : twitter
نتیجہ:
زیرِ نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ اردوغان کو دل کا دورہ نہیں پڑا ہے، بلکہ انھیں معمولی سردی-زکام ہے اور وہ الیکشن لڑنے کے لیے بالکل فِٹ ہیں، لہٰذا کئی میڈیا ہاؤسز اور سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔