بلند شہر میں ایک مکان میں دھماکہ ہو گیا۔ اس حادثے میں پانچ افراد کی موت ہو گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس مکان میں کیمیکل بنانے کا کام کیا جاتا تھا۔ اس حادثے سے متعلق سوشل میڈیا پر کئی دعوے وائرل کیے جا رہے ہیں۔ سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ ہے کہ جس گھر میں دھماکا ہوا وہ مسجد کے قریب رہنے والے شفیق کا ہے۔
سدھیر مشرا (@Sudhir_mish) نامی ایک ویریفائیڈ یوزر نے لکھا–’بلند شہر مسجد کے پاس رہنے والے شفیق کے گھر ہوا بلاسٹ، گھر سے کیمیکل بھرے ڈرم برآمد۔ آس پاس کے مکانوں کو بھی پہنچا نقصان، ہلاک ہونے والوں کے جسم کے چتھڑے دور دور تک بکھر گئے‘۔
وہیں زی نیوز کی اینکر شوبھنا یادو نے ٹویٹ کیا،’بلندشہر میں کیمیکل بم دھماکے سے ہوئی ایک شخص کی موت..گھر میں دیگر کیمیکل بم بھی ہوئے برآمد۔ شخص کا نام شفیق بتایا جا رہا ہے، پڑوسیوں کے گھروں کو بھی ہوا نقصان‘۔
آرکائیو لنک
پیغمبر اسلام ﷺ پر متنازعہ بیان دینے کے بعد بی جے پی سے نکالے گئے نوین کمار جندل نے بھی بلند شہر کے حادثے سے متعلق فیک ٹویٹ کیا ہے۔
وہیں بہتیرے دیگر یوزرس بھی اسی طرح کے دعوے کے ساتھ بلند شہر کے حادثے کے تناظر میں فوٹو اور ویڈیو شیئر کر رہے ہیں۔
source : twitter
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے اس بابت گوگل پر کچھ کی-ورڈ کی مدد سے سرچ کیا۔ ہمیں دینِک بھاسکر سے ایک رپورٹ ملی، جس میں بتایا گیا ہے کہ جس مکان میں بلاسٹ ہوا ہے، اس کے مالک کا نام ستیش ہے۔ ستیش نے مکان کو کرایہ پر راج کمار نامی شخص کو دے دیا تھا۔ راج کمار کا بھائی ونود، سکیورٹی اہلکار ابھیشیک، مزدور چندر پال، پانچ برس کا احد اور اس کے والد رئیس کی موت ہو گئی۔
وہیں کئی دیگر میڈیا رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مکان مالک کا نام ستیش ہے اور اس نے یہ مکان راج کمار کو کرایہ پر دیا تھا۔
source : hindustan
source : navbharattimes
نتیجہ:
DFRAC کے فیکٹ چیک کے دوران ملنے والے میڈیا رپورٹس سے کئی حقائق سامنے آ رہے ہیں۔
- دھماکہ مسجد کے قریب نہیں ہوا ہے بلکہ آبادی سے دور کھیتوں میں واقع مکان میں ہوا ہے۔
- جس گھر میں دھماکہ ہوا، اس کا مالک شفیق نہیں بلکہ ستیش ہے اور ستیش نے یہ مکان راجکمار نامی شخص کو کرایہ پر دیا تھا جو کیمیکل فیکٹری چلاتا ہے۔
اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ سدھیر مشرا، شوبھنا یادو، نوین کمار جندل سمیت تمام سوشل میڈیا یوزرس کے دعوے بے بنیاد (فیک) ہیں۔