سوشل میڈیا پر کانگریس کے رہنما راہل گاندھی سے متعلق یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ انہوں نے ڈر کے مارے وی ڈی ساورکر پر اپنے تمام ٹویٹس کو ڈلیٹ کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا یوزرس اس کے لیے ساورکر کے پوتے کے بیان کا حوالہ دے رہے ہیں، جس میں انھوں نے راہل گاندھی کے خلاف قانونی کارروائی کی بات کی ہے۔
دراصل، کانگریس کے رہنما راہل گاندھی کو سورت کی ایک عدالت نے ہتک عزت کا مجرم قرار دیا تھا اور مودی کے Sirname (کنیت) پر تبصرہ کرنے پر دو سال قید کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد راہل کو اپنی لوک سبھا سیٹ سے ہاتھ دھونا پڑا تھا۔ بعد ازاں بی جے پی راہل گاندھی پر او بی سی مخالف ہونے کا الزام لگا رہی ہے اور معافی مانگنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ وہیں بی جے پی کی الزام تراشی پر راہل گاندھی نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ بی جے پی یہ کام اڈانی کے معاملے سے توجہ ہٹانے کے لیے کر رہی ہے۔ انہوں نے معافی کے سوال پر کہا تھا،’میرا نام راہل گاندھی ہے، ساورکر نہیں۔ اور گاندھی کبھی معافی نہیں مانگتے‘۔
فیکٹ چیک:
متذکرہ بالا دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے سوشل بلیڈ (مقبول اکاؤنٹس کے لیے ایک سوشل میڈیا کیشنگ اور شماریات کا پورٹل) کو سرچ کیا اور پایا کہ انھوں نے گذشتہ دو دنوں میں کوئی بھی ٹویٹ ڈیلیٹ نہیں کیا ہے۔
اس کے علاوہ، ہم نے ویب آرکائیو کو چیک کیا اور راہل گاندھی کے اکاؤنٹ سے کوئی بھی پوسٹ ڈیلیٹ نہیں کیا گیا ہے۔ مزید تفتیش کے لیے ہم نے کانگریس کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ کو چیک کیا اور ویر ساورکر پر کئی ٹویٹس پائے کیونکہ وہ ہٹائے نہیں گئے تھے۔
ساورکر پر راہل گاندھی کے ٹویٹس
نتیجہ:
ہمارے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ راہل گاندھی نے اپنے پرسنل اکاؤنٹ سے وی ڈی ساورکر پر کبھی بھی کوئی ٹویٹ نہیں کیا ہے، اس لیے ان کے ٹائم لائن پر کوئی بھی پوسٹ نہیں ہے، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ غلط ہے۔