جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی)منوج سنہا کی ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ اس ویڈیو کلپ میں انھیں بابائے قوم گاندھی جی کے بارے میں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ- شاید کم لوگوں کو معلوم ہے، ملک میں کئی لوگوں، پڑھے لکھے لوگوں کو بھرم ہے کہ گاندھی جی کے پاس لاء ڈگری ہے۔ گاندھی جی کے پاس کوئی ڈگری نہیں تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گوالیار میں ITM یونیورسٹی میں رام منوہر لوہیا میموریل لیکچر دیتے ہوئے جموں و کشمیر کے ایل جی سنہا نے کہا،’…غلط نظریہ ہے کہ گاندھی جی کے پاس قانون کی ڈگری تھی۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ ان کے پاس ایک بھی یونیورسٹی کی ڈگری تھی؟ ان کی واحد اہلیت ہائی اسکول ڈپلومہ تھا۔ انہوں نے قانون کی پریکٹِس کرنے کے لیے صلاحتیت پیدا کی لیکن ان کے پاس کوئی ڈگری نہیں تھی۔ ان کے پاس کوئی ڈگری نہیں تھی لیکن وہ کتنے (ایجوکیٹیڈ) تعلیم یافتہ تھے‘۔
انہوں نے کہا،’گاندھی نے ملک کے لیے بہت کچھ کیا۔ لیکن جو کچھ بھی حاصل ہوا، اس کا نقطۂ مرکز سچ تھا۔ اگر ہم ان کی زندگی کے تمام پہلوؤں پر غور کریں تو ان کی زندگی میں سچ کے سوا کچھ بھی نہیں تھا۔ چاہے جتنے بھی چیلنجز ہوں، مہاتما گاندھی نے کبھی سچ کو نہیں چھوڑا اور اپنی ضمیر کی آواز کو پہچانا۔ نتیجتاً وہ بابائے قوم بنے‘۔
فیکٹ چیک:
جموں و کشمیر کے ایل جی منوج سنہا کے دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے اس تناظر میں گوگل پر کچھ کی-ورڈ سرچ کیا۔ انسائیکلوپیڈیا برٹانیکا کی ویب سائٹ پر پبلش نہرو میموریل میوزیم اینڈ لائبریری، نئی دہلی کے سابق ڈائریکٹر بی آر۔ نندا کا ایک مضمون ملا۔ انسائیکلوپیڈیا برٹانیکا کے ایڈیٹرس (مدیروں) نے اس مضمون کو میزانِ حقائق پر تولا ہے۔
اس آرٹیکل میں بتایا گیا ہے کہ گاندھی جی کا پورا نام موہن داس کرم چند گاندھی ہے۔ وہ 02 اکتوبر 1869 کو پوربندر، گجرات میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم پوربندر سے ہی حاصل کی۔
اس مضمون میں مزید بتایا گیا ہے کہ 1887 میں گاندھی جی نے بامبے یونیورسٹی (اب ممبئی یونیورسٹی) کا میٹرک کا امتحان پاس کیا اور بھاؤ نگر (بَھو نگر) کے ساملداس کالج میں داخلہ لیا۔ خاندان کے بزرگوں کی جانب سے گاندھی جی کو تعلیم حاصل کرنے کے لیے بیرونِ ملک جانے پر ذات سے نکال دیے جانے کی بات بتائے جانے کے باوجود وہ ستمبر 1888 میں اعلیٰ تعلیم کے لیے انگلستان چلے گئے۔ انہوں نے لندن کے چار لاء کالجوں (دی ٹیمپل) میں سے ایک، اِنَر ٹیمپل میں ایڈمیشن لیا۔
گاندھی لندن ویجیٹیرین سوسائٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن منتخب ہوئے، اس کی کانفرنسوں میں شرکت کی اور اس کے جریدے میں مضامین لکھے۔
اس کے علاوہ ویکیپیڈیا پیج اور ویب سائٹ mkgandhi.org پر گاندھی جی کے بارے میں بھی ایسی ہی معلومات دی گئی ہیں۔
بی بی سی سمیت کئی میڈیا ہاؤسز کی جانب سے پبلش رپورٹس میں بھی بتایا گیا ہے کہ گاندھی جی نے لندن سے قانون کی تعلیم حاصل کی تھی۔
وہیں مزید تفتیش پر DFRAC ٹیم کو فوٹو گرافی اور ویڈیو ایجنسی کی ویب سائٹ agefotostock پر گاندھی جی کے بیرسٹر کے طور پر رجسٹر ہونے کا سرٹیفکیٹ ملا۔
ساتھ ہی DFRAC کی ٹیم کو ویب سائٹ english-heritage.org پر اس جگہ کی تصویر بھی ملی جہاں گاندھی لندن میں اپنی پڑھائی کے دوران رہتے تھے۔
نتیجہ:
زیرِ نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ جموں و کشمیر کے ایل جی منوج سنہا کا یہ دعویٰ غلط ہے کہ گاندھی جی کے پاس کوئی ڈگری نہیں تھی۔