’وارث دے پنجاب‘ تنظیم کے سربراہ امرت پال سنگھ کی گرفتاری سے متعلق سوشل میڈیا پر بڑی تعداد میں کینیڈا اور پاکستان میں بیٹھے خالصتانی سپورٹرس کی جانب سے مسلسل فیک اور گمراہ کُن خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔
اس بار خالصتانی سپورٹرس نے بھارت میں بین سوشل میڈیا ویڈیو ایپ ٹِکٹاک کا سہارا لیا ہے۔ @tegkhalsedi نامی اکاؤنٹ سے امرتپال سنگھ کے سپورٹ میں ایک آڈیو جاری کیا ہے۔
متذکرہ آڈیو میں مبینہ طور پر دہلی پولیس کے کانسٹیبل مہاویر جاٹ اور سَشَستر سیما بل (SSB) کے جوان دھننجے یادو کے مابین ہونے والی بات چیت ہے۔ بات چیت کے دوران مہاویر جاٹ نے دھننجے یادو سے پنجاب کے حالات اور امرت پال سنگھ کے بارے میں پوچھا، جس پر دھننجے یادو کہتے ہیں کہ حکومت نے پنجاب کی حالت کشمیر جیسی کر دی ہے۔ ساتھ ہی مقامی لوگوں کے حوالے سے وہ امرت پال سنگھ کے بارے میں کہتے ہیں کہ وہ ایک اچھا شخص ہے، جو نوجوانوں کو منشیات سے بچا رہا ہے۔ پولیس کسی بھی وقت انکاؤنٹر کرکے اسے قتل کر سکتی ہے۔
اس آڈیو کو خالصتانی سپورٹرس نے یوٹیوب سے بھی شیئر کیا ہے، جسے کینیڈا، برطانیہ اور آسٹریلیا میں بیٹھے خالصتانی سپورٹرس، بڑی تعداد میں شیئر بھی کر رہے ہیں۔
فیکٹ چیک:
وائرل آڈیو میں دھننجے یادو کے ایس ایس بی جوان ہونے اور پنجاب میں پوسٹنگ سے متعلق دعوے کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے DFRAC ٹیم نے سب سے پہلے پنجاب میں سَشستر سیما بل (SSB) کی تعیناتی سے متعلق خبروں کی پڑتال کی۔ لیکن ہمیں ایسی کوئی خبر نہیں ملی، جس میں بتایا گیا ہو کہ امرتپال کا معاملہ سامنے آنے کے بعد پنجاب میں سَشَستر سیما بل(SSB) کو تعینات کیا گیا ہو۔
تاہم، ہمیں دی انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ ملی، جس میں بتایا گیا کہ وزارت داخلہ (MHA) نے بارڈر سیکیورٹی فورس (BSF) اور سَشَستر سیما بل (SSB) کے سربراہوں سے کہا گیا ہے کہ وہ سرحدی علاقوں میں الرٹ رہیں کیونکہ اس بات کا امکان ہے کہ ’وارث دے پنجاب‘ کے سربراہ امرت پال سنگھ سندھو سرحد پار کر سکتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سَشَستر سیما بل (SSB) کو بھارت کے ساتھ نیپال، بھوٹان اور بنگلہ دیش کی سرحدوں کی حفاظت کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ ایس ایس بی کی تعیناتی صرف اتراکھنڈ، اتر پردیش، بہار، سکم، مغربی بنگال، آسام اور اروناچل پردیش کی سرحدوں پر ہی ہے۔
نتیجہ:
لہذا DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل آڈیو فیک ہےکیونکہ سَشَستر سیما بل (SSB) کو پنجاب میں تعینات نہیں کیا جا سکتا۔ پنجاب میں لاء اینڈ آرڈر (امن عامہ)کی ذمہ داری پنجاب پولیس کے پاس ہے۔