راجستھان کی سیاست اس وقت گرم ہو گئی جب وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے مرکزی جل شکتی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت کو سنجیوانی گھپلےکا ذمہ دار ٹھہرایا۔ دونوں ایک دوسرے پر الزام تراشی کر رہے ہیں۔
دریں اثناء فرسٹ نیوز راجستھان کے صحافی دیوراج سنگھ مندانی نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک خبر کا تراشہ پوسٹ کیا، جس پر لکھا ہے کہ مرکزی وزیر پر گہلوت کا حملہ، کہا-جعل سازی میں 80 فیصد راجپوت شامل،۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنے ٹویٹ کو کیپشن دیا،’ راجپوت سماج پر یہ تبصرہ بھاری پڑے گا گہلوت جی۔ #راجپوت_مخالف_گہلوت‘۔
فیکٹ چیک:
وائرل نیوز کٹنگ میں کیے گئے دعوے کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے DFRAC ٹیم نے گوگل پر نیوز کٹنگ میں دیے گئے کچھ کی-ورڈ کو گوگل پر سرچ کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سنجیونی گھپلے کے حوالے سی ایم اشوک گہلوت نے مرکزی جل شکتی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ کیا ہے۔ شیخاوت پر آج پھر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سنجیونی گھپلے میں ان کے خاندان کے افراد ملوث ہیں۔ گجیندر سنگھ کے والد، ان کی ماں، ان کی بیوی، ان کے سالے پانچوں افراد اس میں شامل ہیں۔ ان کا پورا خاندان ملوث ہے۔ اس معاملے میں تقریباً 50 ملزم ہیں۔
گہلوت نے کہا کہ جس شخص پر سنگین الزامات ہیں، وزیر اعظم نے اسے وزیر بنا رکھا ہے۔ وزیراعظم ان کی تفتیش کریں۔ گہلوت بجٹ پر میٹنگ میں شریک ہونے کے بعد سکریٹریٹ میں آج دوپہر بعد میڈیا سے مخاطب تھے۔
گہلوت نے کہا کہ سنجیونی گھپلے میں 80 فیصد متاثرین راجپوت ہیں، میں نے بھگوان سنگھ رولسابسر سے بات کی ہے، وہ گجیندر سنگھ شیخاوت کے گرو (سرپرست) ہیں۔ میں نے کہا بھگوان سنگھ جی اسے سمجھائیں کہ پیسے واپس کر دیں۔ پتہ نہیں کتنی رقم بیرون ملک رکھی ہوئی ہے۔ ایتھوپیا، آسٹریلیا اور نہ جانے کتنے ممالک میں گجیندر سنگھ کا پیسہ لگا ہوا ہے۔ مرکزی وزیر کو یہ بات کلیئر کرنی چاہیے۔ کیوں نہیں وہ ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) کو تفتیش دلوا رہے ہیں۔
نتیجہ:
DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ دیوراج سنگھ مندانی کا دعویٰ فیک ہے، کیونکہ اشوک گہلوت نے کہا ہے کہ سنجیونی گھپلے میں 80 فیصد متاثرہ افراد راجپوت ہیں۔