سوشل میڈیا پر ایک تصویر بہت زیادہ وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بینک آف بڑودہ کے سامنے کسٹمر کی لائن لگی ہے۔ یوزرس، دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ تصویر بینک آف بڑودہ کے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی العَین برانچ کی ہے، جہاں گاہک اپنا اکاؤنٹ بند کررہے ہیں۔ سوشل میڈیا یوزرس یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ جب بینک کے سی ای او نے اڈانی گروپ کو قرض دینا جاری رکھنےکا بیان دیا تو کسٹمرس نے بینک آف بڑودہ میں اپنا اکاؤنٹ بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
اس تصویر کو ایسے ہی دعوے کے ساتھ کئی ویریفائیڈ یوزرس، شیئر کر رہے ہیں۔
علاوہ ازیں کئی دیگر یوزرس بھی یہی دعویٰ کر رہے ہیں۔
فیکٹ چیک
وائرل تصویر کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے DFRAC ٹیم نے سب سے پہلے بینک آف بڑودہ کے آفیشیل ٹویٹر اکاؤنٹ کو چیک کیا۔ ہمیں پِن ٹویٹ میں ایک وضاحت نامہ ملا، جس میں کہا گیا ہے کہ بینک نے ایک سال قبل متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی العَین برانچ کو بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور یو اے ای کی سینٹرل بینک سے ایک برس پہلے اجازت بھی حاصل کر لی تھی۔ کسٹمرس کے لیے 20 جنوری 2023 کو جاری کیے گئے نوٹس کے مطابق برانچ کو 22 مارچ 2023 تک بند کر دیا جائے گا۔
بینک کا کہنا ہے کہ بینکاری خدمات (بینکنگ سروسز) کے تسلسل کو یقینی بنانے اور بہ آسانی چلانے کے لیے تمام اکاؤنٹس کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ابوظہبی برانچ میں منتقل کیا جارہا ہے۔ جو گاہک اپنا اکاؤنٹ بند کرنا چاہتے ہیں وہ 22 مارچ سے پہلے اکاؤنٹ بند کر سکتے ہیں۔
وہیں اس تناظر میں مختلف میڈیا ہاؤسز نے رپورٹ بھی پبلش کی ہے، جنھیں یہاں پڑھا جا سکتا ہے۔
:نتیجہ
زیرِ نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ سوشل میڈیا پر کیا جا رہا دعویٰ غلط ہے۔ بینک آف بڑودہ کی وضاحت کے مطابق یو اے ای کے العین برانچ کو بند کرنے کا فیصلہ ایک سال پہلے کیا گیا تھا اور اس کی اجازت بھی یو اے ای سینٹرل بینک سے لے لی گئی تھی۔