مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو پر ہندی زبان میں ٹیکسٹ تحریرہے،’کانگریسیوں کے پاس اب مسلم ووٹرس کا ہی سہارا ہے۔ اگر ہمیں 90 فیصد مسلم ووٹ نہیں ملے تو ہماری شکست یقینی ہے‘۔ اس ویڈیو کو شیئر کرنے والے یوزرس کانگریس اور کمل ناتھ کو ہدفِ تنقید بنا رہے ہیں۔
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ویشالی پودّار نامی ایک ویریفائیڈ یوزر نے لکھا،’ڈبل کریکٹر کے ساتھ دوہری گفتگو || ایک طرف باگیشور دھام جا کر ہندو راشٹر کی مانگ، دوسری طرف مسلم برادری کے ووٹ بینک میں جان؟ بے نقاب کمل ناتھ! @ChouhanShivra‘۔
ویشالی پودار کے ٹویٹر بایو کے مطابق وہ بی جے پی دلِّی مہیلا مورچہ کی ریاستی سکریٹری ہیں۔ ساتھ ہی اس ویڈیو کو پرشانت اُمراؤ نامی ویریفائیڈ یوزر نے بھی شیئر کیا ہے۔ انہوں نے لکھا،’بار بار اپنی گرگٹ والی فطرت کو اجاگر کر رہے ہیں کمل ناتھ۔ شری باگیشور دھام میں ماتھا ٹیکنے کا ڈرامہ رچنے کے بعد پورا دھیان مسلم ووٹوں پر‘۔
علاوہ ازیں کئی دیگر ویریفائیڈ یوزرس نے بھی اس ویڈیو کو شیئر کیا ہے، جنھیں یہاں کولاج میں دیکھا جا سکتا ہے۔
فیکٹ چیک
وائرل ویڈیو کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے DFRAC ٹیم نے سب سے پہلے ویڈیو کو متعدد کی-فریم میں کنورٹ کیا۔ اس کے بعد انھیں انٹرنیٹ پر ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں کمل ناتھ کا یہ ویڈیو 21 نومبر 2018 کو NDTV کے آفیشل یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ ملا۔
وہیں InKhabar کے یوٹیوب چینل پر 21 نومبر 2018 کو اپ لوڈ کردہ ویڈیو میں بھی بتایا گیا ہے کہ کمل ناتھ نے کہا کہ جیتنے کے لیے 90 فیصد مسلم ووٹوں کی ضرورت ہے۔
ان کے علاوہ ’آج تک‘ کے یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ ویڈیو کے کیپشن میں لکھا گیا ہے کہ-’کمل ناتھ بولے- مسلم بوتھ پر نہیں پڑے 90 فیصد ووٹ تو ہوگا نقصان‘ اس ویڈیو کو بھی 21 نومبر 2018 کو اپلوڈ کیا گیا ہے۔
نتیجہ:
میڈیا رپورٹس اور DFRAC کے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ کمل ناتھ کا وائرل ویڈیو ماضی قریب کا نہیں ہے بلکہ سنہ 2018 کا ہے۔ اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔