سوشل میڈیا پر ایک ہندی اخبار کی کٹنگ وائرل ہو رہی ہے، جس میں ہیڈلائن،’محبوبہ نے مندر میں کی پوجا‘ کے تحت پبلش تصویر میں جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (JKPDP) کی صدر محبوبہ مفتی کو ایک مندر میں پوجا کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس تصویر کے تفصیل میں کہا گیا ہے،’سری نگر کے گاندربل واقع کھیر بھوانی مندر میں جاری سالانہ میلے کے دوران اتوار کو کشمیری ہندوؤں کے ساتھ پوجا-ارچنا کرتی جموں و کشمیر کی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی‘۔
دنیش دیسائی نامی ایک ویریفائیڈ ٹویٹر یوزر نے اخبار کے اس کٹنگ تصویر کو کیپشن دیا،’مودی ہے تو ممکن ہے‘۔
मोदी है तो मुमकिन है। pic.twitter.com/0JLEhE7Zgn
— Dinesh Desai (@idineshdesai) February 19, 2023
Tweet Archive Link
ٹویٹر بایو کے مطابق دنیش، مالدھاری سینا گجرات کے صدر اور بی جے پی گجرات کے کارکن ہیں۔
اسی طرح دیگر یوزرس نے الگ الگ کیپشن کے ساتھ اخبار کے اس تراشے کو شیئر کیا ہے۔
ہِرین پوکر نے لکھا،’چلو، اب قیامت قریب ہے، اب ہندو راشٹر نزدیک ہے‘۔
चलो अब क़यामत क़रीब है,,,,
— Hiren Pokar (@hiren_pokaar) February 19, 2023
अब हिन्दूराष्ट्र नज़दीक है….. pic.twitter.com/q9OoNMtf27
Tweet Archive Link
وہیں پلوی نامی ٹویٹر یوزر نے لکھا،’ہے بھگوان..!! مودی جی، اب تو آنکھوں میں سے آنسو آ جاتے ہیں، ایسی تصویریں دیکھ کر۔ یہ آپ نے کیا سے کیا کر دیا؟؟ 370 کیا ختم ہوا، ان کی تو دنیا ہی بدل گئی۔ اوم نمَہ شِوای‘۔
हे भगवान ..!!
— pallavii (@pv70555) February 19, 2023
मोदी जी अब तो आंखों में से आंसू आ जाते है ऐसी तस्वीरें देखकर ।
ये आपने क्या से क्या कर दिया ??
370 क्या खत्म हुआ , इनकी तो दुनिया ही बदल गई ।
🙏🕉️ ॐ नमः शिवाय 🕉️🙏 pic.twitter.com/OIrLGvgSgf
मोदी है तो मुमकिन है😀 pic.twitter.com/ECJC4QE03Z
— कुंवर अजयप्रताप सिंह Ajay 🇮🇳 (@iAjaySengar) February 19, 2023
Tweet Archive Link
فیکٹ چیک
وائرل تصویر کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے پہلے اسے ریورس امیج سرچ کیا۔ ہمیں 13 جون 2016 کو پبلش، اخبار امر اجالا کی ویب سائٹ پر ایک رپورٹ ملی۔ اس رپورٹ کے مطابق محبوبہ مفتی، کشمیری پنڈتوں کی مذہبی جلوس پر پتھراؤ کے بعد پوجا کرنے مندر پہنچی تھیں۔
امر اجالا کے علاوہ اسے دیگر میڈیا ہاؤسز نے بھی کور کیا ہے۔
نوبھارت ٹائمس نے سرخی،’مندر میں پوجا کرنے کے بعد محبوبہ بولیں، پنڈتوں کے بِنا (بغیر) کشمیر ادھورا‘۔ کے تحت نیوز پبلش کی ہے۔
دَینِک بھاسکر نے لکھا،’کھیر بھوانی مندر میں پوجا کرکے محبوبہ نے کہا-پنڈتوں کے بغیر ادھوراکشمیر‘۔
DFRACکی ٹیم کو 12 جون 2016 کو یوٹیوب پر اپ لوڈ، وائرل تصویر سے متعلق NDTV کی ایک ویڈیو رپورٹ بھی ملی۔
اس کے بعد ٹیم نے یہ جاننے کے لیے گوگل پر سرچ کیا کہ کیا محبوبہ مفتی کی یہ تصویر جموں و کشمیر کو آرٹیکل 370 اور 35A کے تحت دیے گئے خصوصی ریاست کی حیثیت کو کالعدم کیے جانے کے بعد کی ہے؟ ہمیں آج تک کی جانب سے پبلش ایک نیوز ملی، جس کے مطابق پارلیمنٹ نے 05 اگست 2019 کو اسے منظوری دی تھی۔
اس دوران پایا کہ یہ تصویر ستمبر 2022 میں پہلے بھی وائرل ہو چکی ہے۔
نتیجہ:
DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ مندر میں پوجا کرتے ہوئے محبوبہ مفتی کی یہ وائرل تصویر جون 2016 کی ہے، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔