کرناٹک کے ضلع اُڈُپِّی میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی صدر جے پی نڈا نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم نے بھارتی طلبہ کو واپس لانے کے لیے روس-یوکرین جنگ کو روک دیا تھا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے آفیشیل ٹویٹر اکاؤنٹ نے جے پی نڈا کے بیان کو ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا،’بھارت کی تاریخ میں مودی جی جیسا عظیم کوئی وزیر اعظم نہیں ہوا‘۔ انہوں نے 22500 طلبہ کو واپس لانے کے لیے روس-یوکرین جنگ کو روک دیا۔ ان میں سے کئی کرناٹک کے تھے‘۔
فیکٹ چیک:
متذکرہ بالا دعوے کے تعلق سے ہمیں یو ٹیوب پر وزارت خارجہ کے زیرِ اہتمام ایک پریس کانفرنس کا ویڈیو ملا۔ اس ویڈیو میں وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے،’مجھے نہیں معلوم کہ کون سا سٹیک ضابطہ ہے… مجھے نہیں معلوم کہ میں کچھ اور جوڑ سکتا ہوں یا نہیں۔ ہمیں خصوصی اِن پُٹ ملا ہے کہ یہ ایک راستہ ہے جو دستیاب ہے۔ یہ وہ مقامات ہیں جہاں بھارتی شہریوں کو اس وقت جانا چاہیے۔ ہم نے اپنے شہریوں کو یہ بتایا اور مجھے خوشی ہے کہ بہت سے لوگ ایسا کر سکے… یہ کہنا کہ کوئی بمباری [روک رہا ہے] یا یہ کچھ ایسا ہے جس کا ہم کوآرڈینیشن کر رہے ہیں بالکل غلط ہے۔ مجھے نہیں لگتا… اگر میں اور کُھل سکتا ہوں تو یہ خود کو ایکسٹرپلیشن کرے گا۔ ہم تب بمباری کو پھر سے شروع کرنے کا حکم دیں گے۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ اپنے آپ سے تھوڑا آگے بڑھ رہا ہے‘۔
نتیجہ:
DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی صدر جے پی نڈا کا یہ دعویٰ کہ پی ایم مودی نے 22500 طلبہ کو بھارت واپس لانے کے لیے روس-یوکرین جنگ روک دی تھی، فیک ہے کیونکہ وزارت خارجہ اس دعوے کی پہلے ہی تردید کر چکا ہے۔