سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اتر پردیش میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت گانجا پینے والے ریاستی باشندوں کو 80 لاکھ روپے سے زیادہ کی نوکریاں دے رہی ہے۔
سماج وادی پارٹی کے میڈیا سیل کے آفیشل ٹویٹر سے ایک گرافیکل تصویر پوسٹ کی گئی ہے، جس پر ہندی میں لکھا ہوا ہے کہ ’گانجا پینے والوں کے لیے نوکری آئی، سیلری 80 لاکھ سے زیادہ‘۔
اس گرافیکل امیج کو کیپشن دیا گیا ہے،’یوگی راج میں کچھ ممکن ہے‘۔ ساتھ ہی ساتھ اس پر اے بی پی نیوز کا ’لوگو‘ بھی ہے۔
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC ٹیم نے سب سے پہلے InVID ٹول کا استعمال کرتے ہوئے گرافیکل تصویر کو ریورس امیج سرچ کیا۔ دریں اثنا، ہمیں اے بی پی نیوز کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر بھی ایسا ہی ایک گرافیکل امیج ملا۔
کیپشن میں لکھا گیا ہے،’ایک جرمن کمپنی نے گانجا پینے والوں کے لیے نوکری نکالی ہے۔ اس کے لیے جو سیلری رکھی گئی ہے، وہ آپ کے ہوش اڑا سکتی ہے۔ کمپنی اس کام کے لیے تقریباً 88 لاکھ روپیے تک دینے کو تیار ہے۔ Cannamedical کو ایسے شخص کی ضرورت ہے جو کَینابِس سے بنے ان کے پروڈکٹ کو چکھ سکے۔ آپ کا اس نوکری پر کیا خیال ہے، کمینٹ کرکے بتائیے‘۔
علاوہ ازیں ہمیں اس حوالے سے اے بی پی نیوز کی ایک رپورٹ بھی ملی، جس میں بتایا گیاکہ ’ایک جرمن کمپنی گانجہ (چرس) پھونکنے کے لیے لوگوں کو نوکری پر رکھنا چاہتی ہے اور اس کے لیے موٹی سیلری بھی دے رہی ہے، اس کے لیے بڑی بعداد میں جاب اپلیکیشن آئے ہیں‘۔
نتیجہ:
ہمارے فیکٹ چیک سے یہ واضح ہے کہ سماج وادی پارٹی کے میڈیا سیل کا یوگی حکومت کی طرف سے گانجہ پینے والوں کو 80 لاکھ روپے سے زیادہ کی نوکری دینے کا دعویٰ گمراہ کن ہے، کیونکہ اے بی پی نیوز کا وائرل گرافیکل امیج، جرمنی کی ایک کمپنی سے متعلق خبر ہے۔