ٹویٹر پر رینوکا جین نامی ایک ویریفائیڈ یوزر ہیں۔ رینوکا جین نے ایک ویڈیو پوسٹ کیا ہے۔ اس ویڈیو میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ کانگریس پارٹی کا کوئی بھی رہنما وزیر اعظم اسی وقت بنتا ہے جب ماضی میں وزیر اعظم رہ چکے شخص کی موت ہو جاتی ہے۔ انہوں نے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو سے متعلق منموہن سنگھ تک کی تفصیلات بیان کی ہیں۔
ویڈیو میں درج ٹیکسٹ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب جواہر لال نہرو کی موت ہوئی تو لال بہادر شاستری وزیر اعظم بنے۔ شاستری کی موت کے بعد اندرا گاندھی وزیر اعظم بنیں۔ جب اندرا کی موت ہوئی تو راجیو گاندھی وزیر اعظم، بنے۔ وہیں راجیو کی موت کے بعد نرسمہا راؤ وزیراعظم بنے۔ بعد ازاں جب نرسمہا راؤ کی موت ہو گئی تو منموہن سنگھ وزیراعظم منتخب ہوئے۔
فیکٹ چیک:
ویڈیو میں کیے گئے دعوے کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے DFRAC کی ٹیم نے گوگل پر سرچ کیا۔ ٹیم نے پایا کہ رینوکا جین کی جانب سے کیا گیا دعویٰ غلط ہے۔ سی این این نے مئی 2004 کو ایک رپورٹ پبلش کیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ منموہن سنگھ نے بھارت کے وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔
وہیں واشنگٹن پوسٹ کی جانب سے 23 مئی 2004 کو پبلش رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ منموہن سنگھ نے بھارت کے وزیراعظم کے طور پر حلف لیا، جنھیں سابق صدر اے پی جے عبد الکلام نے عہدے اور رازداری کا حلف دلایا تھا۔
بی بی سی کی جانب سے پبلش رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ منموہن سنگھ نے 67 وزراء کے ساتھ حلف لیا۔ یہ رپورٹ 22 مئی 2004 کو پبلش کی گئی ہے۔
وہیں جب ہماری ٹیم نے سابق وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ کی موت کے بارے سرچ کیا تو ہمیں ان کے وکی پیڈیا پیج پر ملا کہ ان کی موت 23 دسمبر 2004 کو ہوئی تھی۔
راؤ کی موت پر سابق اعظم منموہن سنگھ نے ایک پریس ریلیز جاری کرکے تعزیت کا اظہار کیا تھا، جس کا آرکائیو یہاں دیا جا رہا ہے۔
وہیں ہمیں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)کی ویب سائٹ پر اس وقت کے اپوزیشن لیڈر اور بی جے پی کے قومی صدر ایل کے اڈوانی کی پریس ریلیز ملی، جس میں اڈوانی نے نرسمہا راؤ کی موت پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
نتیجہ:
DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ رینوکا جین کا دعویٰ غلط ہے۔ منموہن سنگھ کے وزیر اعظم بننے کے بعد سابق وزیر اعظم نرسمہا راؤ کی موت ہوئی تھی۔