سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک اونچی عمارت گر رہی ہے اور اس کے ٹکڑے سڑکوں پر بکھر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا یوزس، دعویٰ کر رہے ہیں کہ یہ ویڈیو ترکی میں آئے زلزلے کے سبب ہوئی تباہی کا ہے۔
ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے، ایک یوزر نے کیپشن دیا،’#earthquake (زلزلے) کے بعد ایک بہت بڑی عمارت ایک جھٹکے میں گر گئی۔ #Turkey‘۔
اس درمیان کئی دیگر سوشل میڈیا یوزرس بھی اسی طرح کا ویڈیو شیئر کر رہے ہیں۔
فیکٹ چیک:
وائرل ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لیے DFRAC کی ٹیم نے پہلے ویڈیو کو کی-فریم میں کنورٹ کیا پھر انھیں ریورس امیج سرچ کیا۔ ٹیم نے پایا کہ مَیشبل نے 19 اپریل 2016 کو ایک رپورٹ پبلش کی ہے، جسے سرخی دی گئی ہے،’ ٹوکیو میں تیز ہواؤں نے مچائی تباہی، زیرِ تعمیر 09 منزلہ عمارت کو پہنچا نقصان۔
حالانکہ کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں تھی، لیکن لوگ خوفناک منظر سے سہم سے گئے تھے۔
اس درمیان ہمیں اس بابت 2016 میں سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے کیے گئے کئی پوسٹ بھی ملے، جنھیں یہاں ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔
یوٹیوب چینل ANNnewsCH نے 17 اپریل 2016 کو اسی طرح کا ایک ویڈیو اپلوڈ کیا، جس کی سرخی تھی،’ تاما سٹی میں تیز ہوائیں، عمارت کا اگلا حصہ زمیں دوز‘۔
نتیجہ:
میڈیا رپورٹس اور DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل ویڈیو پرانا ہے اور جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں واقع تاما سٹی کا ہے، اس ویڈیو کا ترکی میں آئے ہولناک زلزلے سے کوئی تعلق نہیں، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کا دعویٰ گمراہ کُن ہے۔