سوشل میڈیا پر ایک تصویر جم کر وائرل ہو رہی ہے۔ اس تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دو برقعہ پوش خواتین راشن کی بوریاں لے کر جا رہی ہیں۔ سوشل میڈیا یوزرس اس تصویر کو شیئر کرکے مسلم سماج پر طنز کر رہے ہیں کہ مودی حکومت سے ملے مفت راشن کو فروخت کرکے یہ خواتین فلم ’پٹھان‘ دیکھنے جائیں گی اور پھر مودی حکومت کی تنقید بھی کریں گی۔
ایک یوزر نے لکھا،’مودی کی جانب سے دیا گیا مفت راشن لے جاتی ہوئیں محترمہ اور مخالفت بھی بی جے پی کی ہی کرنی ہے‘۔
ایک دیگر یوزر نے اس فوٹو کو شیئر کرتے ہوئے لکھا،’مفت میں راشن مل گیا، اسے فروخت کرکے فلم پٹھان بھی دیکھنی ہے اور اس کے بعد مودی جی کو گالی بھی دینی ہے‘۔
وہیں کئی دیگر یوزر بھی اسی دعوے کے ساتھ اس تصویر کو شیئر کر رہے ہیں۔
فیکٹ چیک:
وائرل تصویر کا فیکٹ چیک کرنے کے لیے DFRAC ٹیم نے تصویر کو ریورس سرچ کیا۔ ہمیں یہ تصویر ویب سائٹ www.gettyimages.co.uk پر ملی۔ یہ تصویر 10 جنوری 2023 کو اسلام آباد میں حکومت کے زیرِ کنٹرول قیمت پر خریداری کرنے کے بعد خواتین گیہوں کے آٹے کی بوریاں لے جا رہی ہیں۔ پاکستان میں روپیے کی قدر میں انحطاط اور مہنگائی آسمان پر ہونے، تباہ کُن سیلاب اور عالمی سطح پر مہنگائی کے ساتھ ساتھ پاکستان کی معیشت چرمرا گئی ہے۔ انرجی بحران نے مزید دباؤ ڈالا ہے۔
وہیں ہمیں یہ تصویر www.news18.com کی ویب سائٹ پر پاکستان کی خراب معاشی صورتحال پر لکھے گئے ایک رپورٹ میں ملی۔ اس رپورٹ میں بھی وائرل فوٹو کو پاکستان کے دار الحکومت اسلام آباد کا بتایا گیا ہے۔
نتیجہ:
DFRAC کے اس فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ وائرل تصویر بھارت کی نہیں بلکہ پاکستان کے قومی دار الحکومت اسلام آباد کی ہے، اس لیے سوشل میڈیا یوزرس کی جانب سے کیا جا رہا دعویٰ غلط ہے۔