پرنٹ میڈیا سے لے کر الیکٹرانک میڈیا تک پاکستانی کرکٹر بابر اعظم کے بارے میں ایک بڑی خبر چل رہی ہے، جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بابر اعظم نے ایک ساتھی کھلاڑی کی گرل فرینڈ سے قابل اعتراض چَیٹ کی ہے۔
اس خبر کو پبلش کرتے ہوئے پنجاب کیسری نے لکھا کہ اس ویڈیو کو وائرل کرنے میں سب سے بڑا ہاتھ جو لگ رہا ہ، وہ معروف صنعتکار نیرو مودی کا ہے۔ انہوں نے اپنے ٹویٹر کے ذریعے پوسٹ شیئر کیا ہے اور بتایا ہے کہ اس ویڈیو چَیٹ کے دوران بابر نے کیا بات کہی ہے۔ در اصل اس ویڈیو کے وائرل ہونے سے بابر پر الزامات لگے ہیں کہ وہ کسی کرکٹر کی گرل فرینڈ سے قابل اعتراض چَیٹ کر رہے ہیں۔
نیوز ایجنسی آئی اے این ایس ہندی نے بھی اس خبر کو چلایا اور اپنے ٹویٹ میں لکھا،’ پاکستان کے کپتان، خراب فارم کے ساتھ ایک تنازعہ میں پڑ گئے ہیں، کیونکہ ان کے مبینہ نجی ویڈیو اور فوٹو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئے ہیں۔
اس کے علاوہ کئی بڑے میڈیا ہاؤسز نے اس خبر کو کور کیا، جن میں ڈی این اے، این ڈی ٹی وی وغیرہ شامل ہیں۔
فیکٹ چیک:
وائرل دعوے کی جانچ-پڑتال میں ٹیم نے پایا کہ تمام میڈیا ہاؤسز نے اپنی رپورٹ کی بنیاد نیرو مودی کے ایک ٹویٹ کو بنایا ہے، جس میں انہوں نے لکھاکہ بابر اعظم کسی دیگر پاکستانی کرکٹر کی گرل فرینڈ کے ساتھ قابل اعتراض ’چَیٹ‘ کر رہے تھے۔ ساتھ ہی انہوں نے اس سے وعدہ کیا کہ وہ ایسا کرتی رہیں گی تو ان کے بوائے فرینڈ، ٹیم سے باہر نہیں ہوں گے۔ مجھے امید ہے کہ یہ سب اللہ دیکھ رہا ہے۔
مزید سرچ کرنے پر ہمیں معلوم ہوا کہ نیرو مودی کا یہ اکاؤنٹ ایک پیروڈی اکاؤنٹ ہے جو لاہور، پاکستان سے آپریٹ ہوتا ہے۔ ساتھ ہی اس نے ٹویٹ کرکے بتایا کہ اس نے اپنا ٹویٹ ڈیلیٹ کر دیا ہے۔ یہ اسٹوری بے بنیاد ہے۔
علاوہ ازیں ایک دیگر ٹویٹ میں لکھا کہ بھائی میں نے اپنا ٹویٹ تو ڈیلیٹ کر دیا ہے۔ Fox News, aajtak, ndtv, HT times, Abp, News 18 اور لوکل نیوز پیپر وغیرہ تم لوگ اپنا اپنا دیکھ لو۔
اس ٹویٹ کے سامنے آنے کے بعد کئی میڈیا ہاؤسز نے وائرل ٹویٹ کے حوالے سے کی گئی اپنی اس خبر کو واپس لے لیا ہے اور انہوں نے بتایا ہے کہ یہ فیک نیوز ہے۔
نتیجہ:
زیرِ نظر DFRAC کے فیکٹ چیک سے واضح ہے کہ ساتھی کی گرل فرینڈ کے ساتھ بابر اعظم کے قابل اعتراض چَیٹ کی خبر فیک ہے،کیونکہ نیرو مودی کے نام پر ایک پیروڈی اکاؤنٹ نے یہ فیک نیوز پھیلائی تھی۔